اتر پردیش: لاک ڈاؤن میں معاشی تنگی سے پریشان دو مزدوروں نے خودکشی کی

لاک ڈاؤن کی وجہ سے باندا ضلع کے لوہرا گاؤں کے 22 سالہ سریش پچھلے ہفتے دہلی سے آئے تھے، وہیں پیلانی تھانہ حلقہ کے 20 سال کے منوج دس دن پہلے ممبئی سے لوٹے تھے۔ ان دونوں نے بدھ کو پھانسی لگا لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ پیسے کی کمی سے پریشان تھے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے باندا ضلع کے لوہرا گاؤں کے 22 سالہ سریش پچھلے ہفتے دہلی سے آئے تھے، وہیں پیلانی تھانہ حلقہ کے 20 سال کے منوج دس دن پہلے ممبئی سے لوٹے تھے۔ ان دونوں نے بدھ کو پھانسی لگا لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ پیسے کی کمی سے پریشان تھے۔

Banda

نئی دہلی: اتر پردیش باندا ضلع میں مبینہ طور پر معاشی تنگی سے پریشان دو مزدوروں نے پھانسی لگاکر خودکشی کر لی ہے۔مٹوندھ تھانے کے ایس ایچ او رامیندر تیواری نے بتایا کہ تھانہ حلقہ کے لوہرا گاؤں کے رہنے والے مزدور سریش (22) نے بدھ کو کھیت میں لگے ایک پیڑ سے پھانسی لگاکر خودکشی کر لی۔ وہ لاک ڈاؤن میں دہلی میں پھنس گئے تھے اور پانچ دن پہلے ہی اپنے گاؤں لوٹے تھے۔

اہل خانہ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ دہلی سے لوٹنے کے بعد ان کے پاس خرچ کے لیے پیسے نہیں تھے، جس کی وجہ سے اس نے پھانسی لگا لی۔ لاش  کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا ہے اور اس کی تفصیلی جانچ کی جا رہی ہے۔ایسا ہی ایک اور معاملہ پیلانی تھانہ حلقہ کے سندھن کلاں گاؤں کا ہے۔ یہاں دس دن پہلے ممبئی سے لوٹے مہاجر مزدور منوج (20) نے بدھ کو اپنے گھر کے کمرے میں پھانسی لگاکر خودکشی کر لی۔

ان کے پڑوسی ابھیلاش نے بتایا کہ منوج ممبئی میں ایک نجی کمپنی میں سکیورٹی گارڈ کی نوکری کرتے تھے، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے کمپنی بند ہو گئی، جس کے بعد وہ گاؤں لوٹ آئے تھے۔ان کے والدین کی پہلے ہی موت ہو چکی تھی اور وہ اکیلے ہی رہتے تھے۔ ممبئی سے لوٹنے کے بعد ان کے پاس راشن وغیرہ  بھی خریدنے کے لیے پیسہ نہیں تھا۔

پیلانی کے ایس ایچ او بلجیت سنگھ نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد گاؤں والوں  نے آخری رسومات کی ادائیگی کی۔انہوں نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ اس کی خودکشی  کی وجہ معاشی تنگی  بتا رہے ہیں، معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران اس ضلع میں کئی مزدوروں کے خودکشی  کرنے کے واقعات  سامنے آ چکے ہیں۔ 25 مئی کو اسی ضلع کے بسنڈا تھانہ حلقہ  کے اورن قصبے میں ایک مزدور نے بے روزگاری سے پریشان ہوکر مبینہ طور پرپھانسی لگاکر خودکشی  کر لی تھی۔

مزدور کے والد کے مطابق ان کا بیٹا مستری کا کام کیا کرتا تھا لیکن پچھلے دو ماہ سے کوئی کام نہ ملنے سے بےروزگار تھا۔ اسی سے پریشان ہوکر اس نے ممکنہ طور پریہ قدم اٹھایا۔اس سے پہلے 22 مئی کو کماسن تھانہ حلقہ  کے مسیواں گاؤں کے سنیل (19) نے ہوم کورنٹائن میں پھانسی لگا لی تھی۔ وہ کچھ روز پہلے ہی ممبئی سے لوٹے تھے۔

پولیس نے بتایا تھا کہ وہ ممبئی کی ایک اسٹیل فیکٹری میں کام کرتے تھے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے فیکٹری بند ہو جانے پر گھر لوٹ آئے تھے۔ پولیس نے کہا تھا کہ خودکشی  کی وجہوں  کا پتہ نہیں چل پایا ہے اور وہ جانچ کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے 14 مئی کو تندواری تھانہ حلقہ کے لوہاری گاؤں کے سورج (25) نے اپنے گھر میں پھانسی لگا لی تھی۔ ان کے والد نے بتایا تھا کہ وہ آگرہ میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتے تھے۔ پچھلے مہینے لاک ڈاؤن میں کمپنی بند ہو گئی اور وہ واپس گھر لوٹ آئے، لیکن یہاں کام نہیں ملا تو پریشان  رہنے لگے۔

بتا دیں کہ اپریل مہینے میں دہلی سے قریب گڑگاؤں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگاری اور معاشی  تنگی سے پریشان ہوکر ایک مزدور نے خودکشی  کی تھی۔بنیادی طور پربہار کے باراں گاؤں کے رہنے والے مکیش کمار پینٹر کا کام کرتے تھے۔ وہ پچھلے 8-10 سال سے گڑگاؤں میں اپنی بیوی  پونم اور چار بچوں کے ساتھ سرسوتی کنج واقع جھگی میں رہ رہے تھے۔

ان کے اہل خانہ  نے بتایا تھا کہ لاک ڈاؤن کے بعد وہ گھر پر ہی تھے، کام نہ ہونے کی وجہ سے ان کے پاس پیسے بھی نہیں تھے۔ انہیں امید تھی کہ 14 اپریل کو لاک ڈاؤن کھل جائےگا، لیکن ایسا ہو نہیں پایا۔ اس وجہ سے وہ ذہنی طور پر کافی پریشان تھا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)