مدھیہ پردیش: کرنل قریشی کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے پر ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے کی وزیر کی سرزنش

سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس کرنے پر مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آئینی عہدے پر رہتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس سے قبل ہائی کورٹ کی ہدایت پر شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس کرنے پر مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آئینی عہدے پر رہتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس سے قبل ہائی کورٹ کی ہدایت پر شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

وزیر کنور وجئے شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@KrVijayShah)

وزیر کنور وجئے شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@KrVijayShah)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات (15 مئی) کو مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کو ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف ان کے متنازعہ ریمارکس پر سرزنش کی- جنہوں نے پاکستان کے خلاف آپریشن سیندور کے بارے میں میڈیا کو جانکاری دی تھی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے کہا کہ ‘آئینی عہدے پر رہتے ہوئے آپ کو تحمل سے کام لینا چاہیے تھا، خاص طور پر جب ملک ایسی صورتحال سے گزر رہا ہو۔’

عدالت نے جمعہ کو کنور وجئے شاہ کی اس درخواست پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا جس میں ان کے خلاف ایف آئی آر پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی، لیکن اس نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگانے سے انکار کردیا، جس نے بی جے پی کے وزیر کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئےحکم جاری کیا تھا۔

سینئر وکیل وبھا دتہ مکھیجا نے شاہ کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ شاہ نے اپنے ریمارکس کے لیے معذرت کر لی ہے۔ جسٹس گوئی نے کہا، ‘جائیے اور ہائی کورٹ سے معافی مانگیے۔’ جب وکیل نے اصرار کیا کہ عدالت اس معاملے پر غور کرے، تو سی جے آئی گوئی نے کہا، ‘ہم اس پر کل (جمعہ کو) غور کریں گے۔’

جب مکھیجا نے درخواست کی کہ اس دوران مزید کوئی کارروائی نہ کی جائے تو چیف جسٹس گوئی نے کہا کہ 24 گھنٹے میں کچھ نہیں ہونے والا ہے۔

مکھیجا نے کہا، ‘میں ایک وزیر ہوں۔ اس لیے میری درخواست ہے کہ مزید کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ یہ معاملہ آج ہائی کورٹ میں درج ہے۔’ اس پر جسٹس گوئی نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ کون ہیں۔

مکھیجا نے اپنی درخواست کو دہرایا کہ جمعہ کو سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہونے تک سب اپنے ہاتھ روک کر رکھیں۔

وزیر کی معافی

اس سے قبل وزیر شاہ نے ویڈیو پیغام جاری کرکے معافی مانگی ہے ۔ انہوں نے کہا، ‘میں، وجئے شاہ، اپنے حالیہ بیان سے نہ صرف شرمندہ اور رنجیدہ ہوں جس سے ہر کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، بلکہ میں معافی بھی چاہتا ہوں۔ ہمارے ملک کی بہن صوفیہ قریشی جی نے اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے ذات پات اور سماج سے بالاتر ہو کر کام کیا ہے۔’

معلوم ہو کہ وجئے شاہ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے 14 مئی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ان کے متنازعہ بیان پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ نے بدھ کو پولیس کو ہدایت دی  تھی کہ وزیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ۔

ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد بدھ کو شاہ کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 152، 196(1)(بی) اور 197(1)(سی) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔

بی جے پی میں آدی واسی کمیونٹی  کے ایک اہم رہنما اور اکثر تنازعات میں رہنے والے شاہ نے سوموار (12 مئی) کو مہو کے پاس ایک تقریب میں کہا تھا کہ ہندوستان نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے ذمہ دار لوگوں کو ان کی اپنی بہن کو استعمال کرکے سبق سکھایا ہے۔’

وجئے شاہ  ایک وائرل ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنے جا رہے ہیں،’جنہوں نے ہماری بیٹیوں کے سیندور اجاڑے،انہی کٹے –پٹے لوگوں کو انہی کی بہن بھیج کر ان کی ایسی تیسی کروائی۔ انہوں نے کپڑے اتار-اتار کر ہندوؤں کو مارا اور مودی جی نے ان کی اپنی بہن کو ایسی-تیسی کرنے کے لیے ہمارے جہاز سے ان کے گھر بھیجا۔’

وہیں، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو کے دفتر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ، ‘مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے بعد وزیر اعلیٰ نے کابینہ وزیر وجئے شاہ کے بیان پر کارروائی کرنے کی ہدایات دی ہیں۔’