اس معاملے میں اپنی جان گنوانے والےنو جوان کی بہن نے بتایا کہ ہم جس شادی میں گئے تھے، وہاں میرے بھائی نے اس کاؤنٹر سے کھانا لیا، جہاں اشرافیہ کھانا کھا رہے تھے۔ وہ ان کے سامنے ہی کرسی پر بیٹھکر کھانا کھانے لگا، جس پر ان لوگوں نے کہا کہ یہ نیچ ذات کا ہمارے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتا۔ کھائےگا تو مرےگا۔
نئی دہلی: اتراکھنڈ کے ٹہری ضلع میں اشرافیہ کے کچھ لوگوں نے شادی کی تقریب میں کرسی پر بیٹھکر کھانا کھانے پر ایک دلت نو جوان کی مبینہ طور پر بےرحمی سے پٹائی کی، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اس معاملے میں اپنی جان گنوانے والے جتیندر داس (23) کی فیملی کا کہنا ہے کہ 26 اپریل کو نین باغ تحصیل میں اس پر حملہ کیا گیا کیونکہ اس نے اشرافیہ کے کچھ لوگوں کے سامنے کرسی پر بیٹھکر کھانا کھایا تھا۔ داس کو پہلے ایک مقامی ہیلتھ سینٹرلے جایا گیا لیکن بعد میں طبیعت بگڑنے پر اس کو 28 اپریل کو شری مہنت اندریش اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس نے دم توڑ دیا۔
داس کی موت کے فوراً بعد اس کو فیملی کے لوگ اور گاؤں والے کورونیشن ہاسپٹل کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے، اسی اسپتال میں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے لے جایا گیا تھا۔معاملے میں اپنی جان گنوانے والے کی بہن پوجا نے بتایا کہ جس شادی میں یہ واقعہ پیش آیا ، وہ ایک دلت شادی تھی۔پوجا نے بتایا،’وہ ہمارے کزن کی شادی تھی۔ میرے بھائی نے ایک غلطی کر دی اس نے اس کاؤنٹر سے کھانا لیا، جہاں اشرافیہ کے لوگ کھانا کھا رہے تھے اور پھر وہ ان کے ساتھ ہی کرسی پر بیٹھکر کھانا کھانے لگا۔ ‘پوجا نے بتایا،’اس سے اشرافیہ کے لوگ غصے میں آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیچ ذات کا ہمارے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتا۔ کھائےگا تو مرےگا۔ میرا بھائی فیملی میں اکیلا کمانے والا تھا۔ اب ہم کیا کریںگے؟
نین باغ پنچایت کے ایک ممبر سندیپ کھنہ نے کہا کہ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے میں کافی وقت لے لیا اور ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے جبکہ ملزمین کے خلاف ایس سی –ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔کھنہ نے کہا، ‘انہوں نے ہمیں روکنے کے لئے بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی لیکن وہ ٹہری میں ایک بھی شخص کو گرفتار نہیں کر پائے۔ ‘انہوں نے کہا، ‘تقریباً چھے مہینے پہلے اشرافیہ کے ایک فرد نے شراب نہیں دینے کے لئے ایک دلت نوجوان کی پٹائی کر دی تھی۔ وہ نو جوان ابھی بھی لاپتہ ہے۔ بار بار کی گئی کوششوں کے باوجود پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔
ڈی ایس پی اتم سنگھ جموال نے کہا، ‘اشرافیہ کے کچھ لوگ اپنے سامنے ایک دلت نو جوان کو کرسی پر بیٹھکر کھانا کھاتے دیکھ کرغصے میں آ گئے اور اس کی بےرحمی سے پٹائی کر دی۔ ‘انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ 26 اپریل کو ضلع کے شریکوٹ گاؤں میں ایک شادی کی تقریب میں ہوا۔ ڈی ایس پی نے بتایا کہ شدیدطور پر زخمی جتیندر نے نو دن کے علاج کے بعد دہرادون کے اسپتال میں دم توڑ دیا۔ڈی ایس پی نے بتایا کہ جتیندر کی بہن کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے سات لوگوں گجیندر سنگھ، سوبن سنگھ، کشال سنگھ، گبر سنگھ، گمبھیر سنگھ، ہربیر سنگھ اور حکوم سنگھ کے خلاف ایس سی –ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔