ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں مختص پانچ ایکڑ زمین پر مسجد، انڈو اسلامک ریسرچ سینٹر، لائبریری اور اسپتال کی تعمیر کے لیے‘انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن’ نام سے ایک ٹرسٹ بنایا گیاہے۔
نئی دہلی: ایودھیا میں رام مندر کے لیے بھومی پوجن کے اعلان کے بیچ اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایودھیا میں مختص زمین پر مسجدکی تعمیر کے لیے بدھ کو ٹرسٹ کےممبروں کے نام کا اعلان کر دیا۔بورڈ کے صدرظفر احمد فاروقی نے بتایا کہ بورڈ نے ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں مختص پانچ ایکڑ زمین پر مسجد، انڈو اسلامک ریسرچ سینٹر، لائبریری اور اسپتال کی تعمیر کے لیے‘انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن’ نام سے ایک ٹرسٹ بنایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ٹرسٹ میں کل نوممبر ہیں۔ بورڈ خود اس کا بانی ٹرسٹی ہوگا اور بورڈ کے چیف ایگزیکٹو اس کے عہدیدار نمائندے ہوں گے۔فاروقی نے بتایا کہ اس کے علاوہ وہ خود اس ٹرسٹ کے چیف ٹرسٹی اور صدر ہوں گے۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ میں نائب صدر عدنان فاروق شاہ،سکریٹری اطہر حسین، خزانچی فائز آفتاب اور ممبر محمد جنید صدیقی، شیخ سعودالزماں، محمد راشد اور عمران احمد ہوں گے۔
غورطلب ہے کہ سپریم کورٹ نے پچھلے سال نو نومبر کو ایودھیا زمینی تنازعے میں تاریخٰ فیصلہ سناتے ہوئے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کرنے اور مسلمانوں کو مسجد کے لیے ایودھیا میں کسی اہم مقام پر پانچ ایکڑ زمین دینے کا آرڈر دیا تھا۔اس کی تعمیل میں ایودھیا ضلع کی سوہاول تحصیل واقع دھنی پور گاؤں میں پانچ ایکڑ زمین وقف بورڈ کو دی گئی تھی۔
بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر محمد شعیب نے انڈین ایکسپریس کو بتایا،‘بورڈ کو سات مارچ کے آس پاس زمین سے متعلق دستاویز ملے تھے، لیکن ہمیں ابھی تک زمین پر قبضہ نہیں ملا ہے۔ ہمیں بتایا گیا تھا کہ 20-25 دنوں کے اندر قبضہ مل جائےگا لیکن کورونا کی وجہ سے کارروائی میں دیری ہو گئی۔’
فروری میں بورڈ نے ریاستی حکومت کی جانب سے ایودھیا میں مختص پانچ ایکڑ زمین کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ایک مسجد بنانے کے لیے ایک ٹرسٹ بنایا جائےگا۔وقف بورڈ نے اس زمین پر مسجد کے ساتھ ساتھ انڈو اسلامک ریسرچ سینٹر، اسپتال اورکتب خانہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ تعمیر کیسے ہوگی، اس بارے میں فیصلہ لینے کے لیے اس ٹرسٹ کی تشکیل کی جانی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)