یوپی: ریپ کے معاملے میں ہندو یووا واہنی کی خاتون رہنما، بیٹے اور رشتہ دار پر کیس درج

06:41 PM Aug 03, 2021 | دی وائر اسٹاف

معاملہ 15  جولائی کو میرٹھ کے پلوپورم علاقے میں راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی خودساختہ  خاتون رہنما کے گھر پر ہوا۔ متاثرہ  کا الزام  ہے کہ انہیں کولڈ ڈرنک میں نشہ آور اشیا ملاکر پلایا گیا اور پھر بے ہوشی  کی حالت میں خاتون رہنما کے اشارے پر ان کے بیٹے اور ایک رشتہ دار نے ان سے ریپ کیا۔

راشٹریہ ہندو یووا واہنی کے صدرانوراگ گوسوامی کے ساتھ تنظیم  کی رہنما میناکشی چوہان۔ (فوٹوبہ شکریہ فیس بک)

نئی دہلی:  اتر پردیش کے میرٹھ میں ایک خاتون نے راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی ایک خودساختہ رہنماکے بیٹے اور ایک رشتہ دار پر ریپ کرنے اور خاتون  رہنما پر اس میں مدد کرنے کاالزام  لگایا ہے۔الزام ہے کہ یہ واقعہ 15 جولائی کو میرٹھ کے پلوپورم علاقے میں راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی خاتون رہنما کے گھر پر ہوا۔

متاثرہ کا الزام ہے کہ جب انہوں نے رائٹ ونگ تنظیم  کو اس بارے میں بتایا تو اس سے کہا گیا،‘کوئی بات نہیں، 100 گایوں کا دان ہو گیا۔’

حالانکہ یہ واقعہ15جولائی کو ہوا لیکن متاثرہ28جولائی کو ایف آئی آر درج کرا پائی۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ ملزم نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی اسے دھمکایا گیا تھا کہ اگر اس نے اس بارے میں کسی کو کچھ بتایا تو اس واقعہ  کا ویڈیوعوامی کر دیا جائےگا۔

جمعہ کو میڈیکل جانچ ہوئی، اب تک گرفتاری نہیں

پلوپورم پولیس تھانے میں تعینات ڈیوٹی آفیسر نے جمعہ کی  رات کو دی وائر کو بتایا کہ جمعہ کودن میں متاثرہ  کی میڈیکل جانچ کی گئی۔ حالانکہ ابھی تک اس معاملے میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔متاثرہ  نے میرٹھ ضلع کے پلوپورم پولیس تھانے میں28 جولائی کو شام لگ بھگ چھ بجے ایف آئی آر (نمبر0304)درج کرائی تھی۔

اتر پردیش کے بریلی کی رہنے والی24 سالہ متاثرہ خاتون نے اپنی شکایت میں پلوپورم کے دلہیڑا چوہان گاؤں کے نریندر چوہان کی بیوی  میناکشی چوہان، اس کے بیٹے انکیت چوہان اور ایک رشتہ دار اجئے چوہان پر الزام لگایا ہے۔

متاثرہ خاتون مسلمان ہےلیکن اس کی شکایت میں یہ نہیں کہا گیا کہ اس کا مذہب اس واقعہ کی وجہ  تھا بلکہ اشارےیہ ہیں کہ متاثرہ بھی راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی ممبر ہو سکتی ہے اور چوہان اور اس کے پریوار کی جاننے والی  ہیں۔

ریپ کے علاوہ پولیس نے تینوں ملزم کے خلاف آئی پی سی کی دیگر دفعات  میں بھی معاملہ درج کیا ہے۔

متاثرہ خاتون کے وکیل سمت چودھری کا کہنا ہےکہ شکایت درج ہونے کے فوراً بعد ہی گرفتاریاں ہو جانی چاہیےتھی لیکن ملزم بااثر خاتون  ہے، جن کے بہت سارے رابطے ہیں۔سی آر پی سی کی دفعہ161کے تحت متاثرہ  کا بیان سنیچر  کو پولیس کے سامنےدرج کیا جائے گا اور اس کے بعد سوموار کو دفعہ164 کے تحت ان کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے لیا جائےگا۔

نشہ آور اشیا پلا کر ریپ

متاثرہ  کا کہنا ہے کہ اسے کولڈ ڈرنک میں نشہ آور اشیا ملاکر پلایا گیا اور پھر بےہوشی کی حالت میں اس کا ریپ کیا گیا۔متاثرہ نے کہا کہ میناکشی، انکیت اور اجئے چوہان نے اس کی پٹائی بھی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اس کے ساتھ ہی کچھ بھی بتانے پرواقعہ  کے ویڈیو کوعوامی کرنے کی دھمکی دی۔

پولیس کے سامنے درج اپنی شکایت میں متاثرہ خاتون  نے کہا ہے کہ وہ شوبھت یونیورسٹی کے پاس رہنے والی میناکشی سے واقف تھی اور اکثر ان کے گھر آتی تھی۔

متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ میناکشی خود کو راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی وومین ونگ کی سکریٹری  بتاتی تھی۔ حالانکہ خاتون  کوشبہ ہے کہ وہ ایسے کسی عہدے پر نہیں ہے لیکن دی وائر اس کی تصدیق کر سکتا ہے کہ میناکشی چوہان تنظیم  کی راشٹریہ سنگٹھن منتری ہیں۔

پانچ فروری 2021 کو میرٹھ میں منعقد ایک پروگرام میں راشٹریہ یووا ہندو واہنی کے چیف  انوراگ گوسوامی نےتنظیم  میں ان کے رول کی بات قبول کی  تھی۔ پچھلے سال میناکشی نے ان کے ساتھ بدسلوکی  کرنے پر پریس کانفرنس کربی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم کی مذمت کی تھی۔

بتا دیں کہ گوسوامی کی تنظیم  ہندو یووا واہنی کی طرح نہیں ہے، جس کی اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ  یوگی آدتیہ ناتھ سربراہی  کرتے ہیں۔

پچھلے سال گوسوامی کو یوپی پولیس نےاس وقت این ایس اے کےتحت حراست میں لیا تھا، جب کووڈ 19گائیڈ لائن  کی خلاف ورزی کرکےعوامی اجلاس  منعقد کرنے پر ان کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا اور انہوں نے سینئر افسروں  کے خلاف غیرمہذب زبان کا استعمال کیا تھا۔

انہیں اس سال فروری میں رہا کیا گیا تھا اور انہوں نے فوراًیوگی اور مودی کے لیے  اپنی  حمایت کا اظہار کیا تھا۔

متاثرہ کا کہنا ہے کہ 15جولائی کو وہ میناکشی کے گھر پر تھیں۔ اجئے اور انکیت نے انہیں پینے کے لیے کولڈ ڈرنک دی،جس میں کچھ نشہ آور اشیا ملا ہوا تھا۔متاثرہ  کا کہنا ہے کہ اسے پینے کے بعد وہ بےہوش ہو گئی اور دونوں نے اس کے ساتھ ریپ کیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ جب اسے ہوش آیا، اس وقت بھی انکیت اس کا ریپ کر رہا تھا۔ جب اس نے اس کی مخالفت کی تو اجئے نے بندوق دکھاتے ہوئے اس کو مارنے کی دھمکی دی۔ایف آئی آر میں متاثرہ خاتون  نے کہا ہے کہ پلوپورم کےایس ایچ او میناکشی کے قریبی ہیں۔ متاثرہ نے کہا کہ ریپ کے بعد اس کی پٹائی کی گئی اور 16 جولائی کی رات کو میناکشی کے گھر سے باہر پھینک دیا گیا۔

متاثرہ  نے پولیس کے سامنے شکایت میں کہا کہ میناکشی نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر اس کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ اس واقعہ  کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دےگی۔متاثرہ  نے کہا، ‘میناکشی نے دھمکی دی تھی کہ منھ دکھانے کے لائق نہیں رکھوں گی۔ خودکشی  کرنے کو مجبور کر دوں گی۔’

حالانکہ متاثر نے ہمت جٹاتے ہوئے ملزمین کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی۔متاثرہ  نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ میناکشی کے کہنے پر انکیت اور اجے نے نشہ آور اشیا پلانے کے بعد اس کے ساتھ ریپ کیا۔

متاثرہ  کا کہنا ہے کہ میناکشی چوہان نے اس سے پہلے وندنا سینی نام کی ایک خاتون سے 20000 روپے ٹھگے تھے۔ اس کے پاس اس واقعہ  کی ریکارڈنگ بھی تھی۔

متاثرہ  کا کہنا ہے کہ ٹھیک اسی طرح میناکشی لوگوں کے خلاف جھوٹے معاملے درج کراتی تھی اور اس سال اپریل میں ایک خاتون  کی شکایت پر غازی آباد کے مودی پورم پولیس تھانے میں شیلیندر ملک کے بیٹے کپل ملک کے خلاف بھی اسی طرح کی ایک شکایت درج کرائی تھی۔

متاثرہ  نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ وہ اسی طرح لوگوں سے پیسوں کی وصولی کرتی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ راشٹریہ یووا ہندو واہنی چاہتی ہے کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر بنادیا جائے۔تنظیم کے سربراہ  گوسوامی کا کہنا ہے کہ لوگوں  کو ایک سے زیادہ  بچہ پیدا کرنے سے روکنے والا اتر پردیش کا مجوزہ آبادی  قانون صرف مسلمانوں پر لاگو ہونا چاہیے اور ہندوؤں کو تین تین بچہ پیدا کرنے کی منظوری دینی چاہیے۔

گوسوامی نے اپنے فیس بک پیج پر کہا ہے کہ وہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے متاثر ہیں اور انہوں نے ان کے ساتھ بیٹھکوں کی کئی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے۔

(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)