یوپی کانگریس اقلیتی سیل کے صدرشاہنواز عالم کو گزشتہ سال 19 دسمبر کو لکھنؤ میں سی اے اے-این آرسی کے خلاف ہوئے مظاہرہ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کانگریس نے اس کو سیاسی انتقام کے جذبے سے کی گئی کارروائی بتایا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کانگریس اقلیتی سیل کے صدر شاہنواز عالم کو پچھلے سال دسمبر میں لکھنؤ میں شہریت قانون (سی اے اے) اور این آرسی کے خلاف ہوئےپرتشددمظاہرہ میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔کانگریس نے اس کو سیاسی انتقام کے جذبے سے کی گئی کارروائی قرار دیا اور گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کی وارننگ دی ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئٹ کرکے اس گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ عالم کو پچھلے سال 19 دسمبر کو راجدھانی لکھنؤ میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ہوئے مظاہرہ کے معاملے میں سوموار دیر رات کو حضرت گنج علاقے میں گرفتار کر لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ایسا پتہ چلا ہے کہ اس پرتشددمظاہرہ کے دوران عالم جائے وقوع کے پاس ہی موجود تھے۔
عالم کو گرفتار کئے جانے کے بعد کانگریس کے ریاستی صدراجئے کمار للو اور پارٹی رہنما ارادھنا مشرا سمیت کئی رہنما منگل کوحضرت گنج کوتوالی پہنچے اورافسروں سے بات کی۔للو نے کہا کہ پارٹی عالم کی گرفتاری کے خلاف تحریک کرےگی۔ اگر غیر جمہوری قدموں کے خلاف آواز اٹھانا غلط ہے، تو کانگریس ایسا ہزار بار کرےگی۔
انہوں نے کہا کہ سرکار سیاسی انتقام کے جذبے سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جس طرح سے بنا کوئی نوٹس دیےعالم کو اچانک ان کے گھر سے گرفتار کیا، وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔اسی دوران بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں نے کوتوالی احاطہ میں جمع ہوکر نعرےبازی کی۔ انہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھیاں چلائیں۔
اس میں پارٹی یوتھ ونگ کے جنرل سکریٹری شوم ترپاٹھی سمیت کئی کارکنوں کو چوٹیں آئیں۔ اس کے بعد للو اور ارادھنا مشرا سمیت بڑی تعدادمیں پارٹی کارکنوں کو پولیس نے پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر حراست میں لے لیا۔کانگریس کے ریاستی میڈیا کنوینر للن کمار نے بتایا کہ عالم کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کرنے جا رہے بڑی تعدادمیں کارکنوں اوررہنماؤں کو پولیس نے پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر کے گیٹ کے پاس سے حراست میں لیا اور سب کو ایکو گارڈن لے جایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوگی سرکار کی پولیس بزدلی کا ثبوت دے رہی ہے۔ پولیس نے جس طرح سے عالم کو گرفتار کیا اور اب اس کی مخالفت کرنے جا رہے پارٹی کےریاستی صدراور دویگر رہنماسمیت کارکنوں کو حراست میں لیا ہے، وہ اس کےفریسٹریشن کودکھاتا ہے۔کمار نے کہا کہ پولیس کی ان حرکتوں سے کانگریس کے لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ایس پی صدر اکھلیش یادو اور بی ایس پی سپریمو مایاوتی کی طرح گھر میں بیٹھنے والوں میں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی اس حرکت کے خلاف کانگریس جیل بھرو تحریک شروع کرےگی۔ اس بیچ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے پولیس کی کارروائی کو جابرانہ اورغیر جمہوری بتایا ہے۔
कांग्रेस के नेता और कार्यकर्ता जनता के मुद्दों पर आवाज उठाने के लिए प्रतिबद्ध हैं। भाजपा सरकार यूपी पुलिस को दमन का औज़ार बनाकर दूसरी पार्टियों को आवाज उठाने से रोक सकती है, हमारी पार्टी को नहीं।
देखिए किस तरह यूपी पुलिस ने हमारे अल्पसंख्यक विभाग के अध्यक्ष को रात के अंधेरे..1/2 pic.twitter.com/UCyyuwYfQJ
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) June 30, 2020
انہوں نے منگل کو ٹوئٹ کیا،‘دیکھیے کس طرح اتر پردیش پولیس نے ہمارے اقلیتی سیل کے صدرکو رات کے اندھیرے میں اٹھایا۔ پہلے فرضی الزامات کو لےکر ہمارے ریاستی صدر کو چار ہفتے کے لیے جیل میں رکھا۔ یہ پولیس کی کارروائی جابرانہ اورغیرجمہوری ہے۔’
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا ‘کانگریس کے رہنما اور کارکن عوام کے مدعوں پر آواز اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ بی جے پی سرکار اتر پردیش پولیس کوجبرکاآلہ بناکر دوسری پارٹیوں کو آواز اٹھانے سے روک سکتی ہے، ہماری پارٹی کو نہیں۔ کانگریس کے سپاہی پولیس کی لاٹھیوں اور فرضی مقدموں سے نہیں ڈرنے والے۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)