وزارت اطلاعات و نشریات نے 30 دنوں کے لیے مراٹھی نیوز چینل ‘لوک شاہی’ کا لائسنس اس بنیاد پر رد کر دیا ہے کہ چینل کے آپریٹر وہ لوگ نہیں ہیں، جن کے نام پر لائسنس جاری کیا گیا تھا۔ پچھلے سال بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے مبینہ سیکس ٹیپ پر رپورٹ کرنے کے لیے چینل کو 72 گھنٹے کی معطلی کا نوٹس وزارت کی جانب سے موصول ہوا تھا۔
مراٹھی نیوز چینل لوک شاہی کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے مراٹھی نیوز چینل ‘لوک شاہی’ کا لائسنس 30 دنوں کے لیے سسپنڈ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں نیوز چینل کو مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے ایک نوٹس موصول ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 17 جولائی 2023 کو بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے حوالے سےرپورٹ کرنے پر گزشتہ سال ستمبر میں اس نیوز چینل کو وزارت کی جانب سےمعطلی کا نوٹس بھیجا گیاتھا۔
اس وقت نیوز چینل کو صرف 72 گھنٹے کے لیے معطلی کا نوٹس ملا تھا۔ چینل نے اس کے خلاف دلی ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی جس نے اس فیصلے کو رد کر دیا تھا۔
دی وائر نے رپورٹ کی تھی کہ کس طرح پرائم ٹائم نیوز پروگرام بی جے پی لیڈر سومیا کے مبینہ سیکس ویڈیو پر مبنی تھا۔ اینکر اور چینل کے ایڈیٹر ان چیف کملیش سوتار نے ترمیم شدہ ویڈیو کا مواد پیش کرتے ہوئے پوچھا تھا، ‘کیا کریٹ سومیا کو ہنی ٹریپ میں پھنسایا جا رہا ہے؟’
سومیا سے متعلق مبینہ ہنی ٹریپ معاملے نے طول پکڑ لیا تھا، اپوزیشن لیڈروں نے ان پر دیگر الزامات کے ساتھ ساتھ جنسی بدکاری اور جبری وصولی کے الزام لگائے تھے۔
جوابی کارروائی میں سومیا نے ممبئی پولیس، وزارت اطلاعات و نشریات اور ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) کے پاس شکایت درج کرائی تھی۔ انہوں نے بامبے ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے ان کی امیج خراب ہوگئی ہے۔
حالیہ نوٹس کے بارے میں
انڈین ایکسپریس نے بتایا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے ایک نامعلوم ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ حکومت نے اب چینل کا لائسنس اس بنیاد پر سسپنڈ کر دیا ہے کہ چینل کے آپریٹرز وہ لوگ نہیں ہیں جن کے نام پر لائسنس جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع نے کہا، ‘یہ (لائسنس) منسوخی نہیں بلکہ معطلی ہے اور ان کے پاس کمی کو دور کرنے کے لیے 30 دن ہیں۔’
نیوز چینل کی ویب سائٹ پر اس کی انتظامیہ نے مراٹھی میں ایک بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا، ‘واضح طور پر لوک شاہی نے نڈر صحافت کا اپنا کام کیا ہے۔ ہم عدالت میں لڑیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمیں عدالت سے انصاف ملے گا۔’
نیوز چینل کی انتظامیہ نے کہا کہ یہ 26 جنوری 2020 سے نشر کیا جا رہا ہے اور حکام کو ضروری دستاویز جمع کرانے کے بعد ہی اسے منظوری دی گئی تھی۔
بیان کے مطابق، ‘ہم نے 17 نومبر 2023 کو بھیجے گئے وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب دیا تھا۔ 14 دسمبر 2023 کو ہم نے مطلوبہ دستاویز جمع کرانے کے لیے اضافی وقت مانگا تھا۔ اس کے باوجود 9 جنوری 2024 کو اچانک معطلی کے اعلان نے ہمیں حیران کر دیا ہے۔’
انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔