آج مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا بجٹ لوک سبھا میں پیش کیا جا رہا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ، گاؤں، غریب اور کسان پر ہماری خصوصی توجہ ہے۔
نئی دہلی :وزیر خزانہ نرملا سیتارمن مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا پہلا بجٹ پیش کررہی ہیں۔ اپنی بجٹ اسپیچ میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ انفراسٹرکچر سیکٹر پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے آمد و رفت کے وسائل کو مزید مستحکم بنانے کےلیے مودی سرکار کے مقاصد کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ، ہم نے اپنے شہریوں کی امید، اعتماد اور توقع کے دم پر پچھلے پانچ سالوں میں ملک کی جی ڈی پی میں 1 لاکھ کروڑ روپے جوڑے۔ اس سال ہمارا اقتصادی نظام 3 لاکھ کروڑ روپے کا ہو جائےگا۔
Finance Minister Nirmala Sitharaman: India's sovereign external debt to GDP is among the lowest globally at less than 5%. Govt will start raising a part of its gross borrowing program in external markets in external currencies. pic.twitter.com/NyQZac9h35
— ANI (@ANI) July 5, 2019
غور طلب ہے کہ یہ بجٹ ایسے وقت میں پیش کیا جا رہا ہے ،جب ملک میں بے روزگاری کی شرح 45 سال میں سب سے اونچی سطح پر ہے اور ہندوستان دنیا میں تیز رفتاری سے بڑھ رہی اکانومی کے طور پر چین سے پچھڑ رہا ہے۔
مللک کی ترقی کے لئے 10 نکات کا ذکر کرتے ہوئے سیتارمن نے فزیکل سوشل انفراسٹرکچر سےلے کر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تک اور میک ان انڈیا سے لے کر بلو اکانومی تک کی چرچہ کی۔
اس موقع پر انہوں نے اردو کا یہ شعر بھی پڑھا کہ،
یقین ہو تو کوئی راستہ نکلتاہے
ہوا کی اوٹ بھی لے کر چراغ جلتا ہے
نرملا سیتارمن نے کہا کہ ہماری حکومت کے پاس ترقی کا نظریہ ہے اور آگے بھی رہےگا ‘مضبوط دیش کے لئے مضبوط ناگریک’۔
Finance Minister Nirmala Sitharaman: It took us over 55 years to reach $1 trillion dollar economy. But when the hearts are filled with hope, trust & aspiration, we in just 5 years, added $1 trillion. #Budget2019 https://t.co/cN6cg8DS3R
— ANI (@ANI) July 5, 2019
موجودہ وقت میں ہندوستان دنیا کا چھٹا اقتصادی نظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 ٹریلین کے اقتصادی نظام تک پہنچنے کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات ضروری ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ، گاؤں، غریب اور کسان پر ہماری خصوصی توجہ ہے۔
دریں اثنا پارلیامنٹ میں کابینہ کی بیٹھک چل رہی ہے۔اس میٹنگ میں بجٹ کو مرکزی کابینہ کی منظوری ملے گی اس کے بعد اسے پارلیامنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ واضح ہوکہ نرملا سیتارمن کی بجٹ اسپیچ پر پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں ، راجیہ سبھا اور لوک سبھا، میں بحث ہوگی جس کے بعد اسے پارلیامنٹ کی بھی منظوری دی جائے گی۔