پائلٹوں کا کہنا ہے کہ لمبے وقت سے انتظامیہ کی طرف سے ان کی تنخواہ بڑھانے اور پروموشن کی مانگ پر دھیان نہیں دیا جا رہا ہے، ساتھ ہی کمپنی انہیں اس بارے میں بھروسہ دلانے میں بھی ناکام رہی ہے۔
نئی دہلی :تنخواہ نہ بڑھنے اور پروموشن نہ ہونے سے ناراض ایئر انڈیا کے 120پائلٹوں نے اجتماعی استعفیٰ دے دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق ،ایئر بس اے-320 کے 120 پائلٹ ان کی تنخواہ بڑھانے اور پروموشن دینے کی مانگ پر انتظامیہ کے ذریعہ دھیان نہیں دیے جانے سے ناراض تھے۔پائلٹوں کا یہ فیصلہ مرکزی حکومت کے ذریعہ60000 کروڑ روپے کے قرض میں ڈوبی ائیر انڈیا کے انویسٹمنٹ کی کارروائی شروع کرنے کے فیصلے کے بعد آیا ہے۔
استعفیٰ دینے والے ایک پائلٹ نے اے این آئی سے کہا،ائیر انڈیا مینجمنٹ کو ہماری شکایتیں سننی چاہیے۔ ہماری تنخواہ بڑھانے اور پروموشن کی مانگ لمبے وقت سے ان کے سامنے رکھی جا چکی ہے،لیکن وہ ا س بارے میں ہمیں کسی بھی طرح کی یقین دہانی کرانے میں ناکام رہے۔انہوں نے یہ بھی جوڑا کہ پائلٹ کافی مشکلوں کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اپنے لون چکانے پڑتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں وقت پر تنخواہ نہیں ملتی۔
اس پائلٹ نے بتایا کہ ان پائلٹوں کو پہلے 5 سا ل کے معاہدہ کی بنیا دپر کم تنخواہ پر رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا،ہمیں امید تھی کہ تجربہ بڑھنے کے ساتھ تنخواہ بڑھے گی اور پروموشن ہوگا ،لیکن ایسا نہیں ہوا۔غیر مطمئن پائلٹوں کا کہنا ہے کہ انہیں کہیں نہ کہیں تو نوکری مل ہی جائے گی۔ حال میں گو ائیر ،ویستارا،ائیر انڈیا،انڈین ائیر لائنس اور انڈیگو ائیر ائیر بس اے -320 فلائٹز کا استعمال کرتے ہیں۔
کیا اس اجتماعی استعفیٰ سے ائیر انڈیا کی خدمات متاثر ہوں گی،یہ پوچھنے پر ائیر انڈیا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کیونکہ ان کے پاس اضافی پائلٹ ہیں ۔انہوں نے کہا ،اجتماعی استعفیٰ کی وجہ سے ائیر انڈیا کی آپریٹنگ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔حال میں ائیر انڈیا کے پاس 2000 پائلٹ ہیں جن میں 400 ایگزیکٹو ہیں۔اس سے پہلے جولائی مہینہ میں
یہ خبر آئی تھی کہ قرض میں دبی ائیر انڈیا نے انویسٹمنٹ کے مد نظر اپنے اہلکاروں کے پروموشن اور نئے اہلکاروں کی تقرری پر روک لگا دی تھی۔