اس سال جولائی میں ہندوستانیوں نے اب تک کی سب سے زیادہ رقم ملک سے باہر بھیجی

مئی 2014 میں نریندر مودی حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک 45 ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم ملک سے باہربھیجی جا چکی ہے۔ وہیں یو پی اے کی دوسری مدت کار کے دوران پانچ سالوں میں بیرون ملک بھیجی گئی کل رقم 5.45 ارب ڈالر تھی۔

مئی 2014 میں نریندر مودی حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک 45 ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم ملک سے باہربھیجی جا چکی ہے۔ وہیں یو پی اے کی دوسری مدت کار کے دوران پانچ سالوں میں بیرون ملک بھیجی گئی کل رقم 5.45 ارب ڈالر تھی۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: ایک طرح جہاں حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں (ایف پی آئی) کو متوجہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں ہندوستانیوں نے اس سال جولائی مہینے میں liberalized remittance scheme (ایل آر ایس)کے تحت 1.69 ارب ڈالر کی سب سے زیادہ ماہانہ رقم باہر بھیجی ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایل آر ایس اسکیم کے تحت مالی سال 2019-20 کے پہلے چار مہینوں میں 5.8 ارب ڈالر  ملک سے باہر بھیجا جا چکا ہے۔ وہیں، مئی 2014 میں نریندر مودی حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک 45 ارب ڈالر (ایک ڈالر کے مقابلے 70 روپے کے لین دین کی شرح سے 3.15 لاکھ کروڑ روپے) سے زیادہ  ملک سے باہر بھیجے جا چکے ہیں۔

وہیں، مودی حکومت کے مقابلے میں یو پی اے کی دوسری مدت کار کے دوران پانچ سالوں (اپریل 2009-مارچ 2014) میں بیرون ملک بھیجی گئی کل ایل آر ایس رقم 5.45 ارب ڈالر تھی۔  ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ایل آر ایس کے تحت کسی ہندوستانی کو ایک مالی سال میں روزگار کے لئے بیرون ملک جانے، غیر ممالک میں پڑھائی، علاج، رشتہ داروں کو پیسے بھیجنے جیسی سہولیات کے تحت ڈھائی لاکھ روپے باہر بھیجنے کا حق ہے۔

ہندوستانی ایل آر ایس کے تحت پونجی کھاتا لین دین کے لئے بھی رقم منتقل کر سکتے ہیں، جس میں ایک بینک کے ساتھ فارین کرنسی کھاتا کھولنا، جائیداد خریدنا اور میوچول فنڈ کی اکائیوں میں سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں کے درمیان وینچر کیپٹل فنڈ شامل کر سکتے ہیں۔ آر بی آئی کے اعداد و شمار دکھاتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں ایل آر ایس کے تحت 14 بلین ڈالر کی رقم صرف سفر پر بیرون ملک میں خرچ کی گئی جبکہ تقریباً 10.5 ارب ڈالر کی رقم قریبی رشتہ داروں کی دیکھ بھال کرنے اور 10 ارب ڈالر کی رقم پڑھائی کے لئے بھیجی گئی۔

 باقی کے 4.8 ارب ڈالر کی رقم تحفے کے طور پر جبکہ 1.9 ارب ڈالر کی رقم بیرون ممالک میں ایکوٹی اور لون میں سرمایہ کاری کے لئے خرچ کی گئی۔ وہیں، اس کے پچھلے پانچ سالوں (مالی سال 2010-14) سے موازنہ کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ اس دوران ہندوستانیوں نے سفر کے لئے بیرون ملک میں 129 ملین ڈالر کی رقم خرچ کی جبکہ قریبی رشتہ داروں کی دیکھ بھال کے لئے 992 ملین ڈالر کی رقم بھیجی۔ اسی طرح تحفے کے لئے ہندوستانیوں نے 1.17 ارب ڈالر کی رقم بیرون ملک میں خرچ کی۔

پچھلے پانچ سالوں میں ایل آر ایس کے تحت باہر جتنی رقم بھیجی گئی اس نے اسی دوران ایف پی آئی کے تحت ملک میں آنے والی رقم کو زیرو کر دیا۔ جہاں اپریل 2014 سے اب تک ایف پی آئی نے 176212 کروڑ روپے کی کل رقم ہندوستانی ایکوٹیز میں سرمایہ کاری کی، وہیں انھوں نے اسی دوران بانڈ مارکیٹ میں 260017 کروڑ کی رقم انویسٹ کی۔