سانسوں کی طرح معیشت بھی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے: اوما بھارتی

دہرادون میں منعقد پروگرام میں بی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے کہا کہ جہاں تک اقتصادی بحران کے دور کی بات ہے، یہ سانسوں کے چڑھنے اور اترنے کی طرح ہوتا ہے۔ سانس نیچےاوپر ہوتی ہے لیکن جسم پورا چل رہا ہوتا ہے۔

دہرادون میں منعقد پروگرام میں بی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے کہا کہ جہاں تک اقتصادی بحران  کے دور کی بات ہے، یہ سانسوں کے چڑھنے اور اترنے کی طرح ہوتا ہے۔ سانس نیچےاوپر ہوتی ہے لیکن جسم پورا چل رہا ہوتا ہے۔

مدھیہ پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی (فوٹو : پی ٹی آئی)

مدھیہ پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بی جے پی کی سینئررہنما اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے معیشت میں بحران کی خبروں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک دور ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے معیشت کی موجودہ حالت کا مقابلہ سانس لینے سے کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے انسان سانس لیتا اور چھوڑتا ہے لیکن اس دوران جسم ہموار طریقے سے کام کرتا رہتا ہے، ٹھیک اسی طرح سے معیشت بھی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے۔

اوما بھارتی نے یہ بھی کہا کہ معیشت میں بحران  کا دعویٰ کرنے والے جیل چلے گئے ہیں۔ انہوں نے سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم کی مثال دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں نے حقائق  سے دوری بناتے ہوئے خود کو ہی جیل جیسے ماحول میں بند کر دیا ہے۔

اوما بھارتی نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کو لےکر بی جے پی کی طرف سے چلائے جا رہی ملک گیر بیداری مہم کے تحت دہرادون میں منعقد پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘ بحران  کے دور کی جہاں تک بات ہے، یہ تو سانسوں کے چڑھنے اور اترنے کی طرح ہوتا ہے۔ سانس نیچے ہوتی ہے، سانس اوپر ہوتی ہے لیکن جسم پورا کا پورا چل رہا ہوتا ہے۔ اس کا فنکشن چل رہا ہوتا ہے۔ مجھے کہیں کوئی بحران  کا دور نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ ‘

انہوں نے کہا کہ اقتصادی شرح نمو کو ناپنے کے کئی طریقے ہیں لیکن اہم یہ ہے کہ بنا کسی جانبداری کے سبھی کو روزگار اور ذریعہ معاش مل رہا ہے لیکن ناقد یہ نہیں دیکھتے کیونکہ بحران  کی باتیں کرنے والوں میں سے کچھ لوگ جیل چلے گئے ہیں جیسے کہ چدمبرم جی اور باقی کے کچھ لوگ جیل میں ہی رہتے ہیں ایک طرح سے۔

اوما بھارتی نے یہ بھی کہا، ‘ ہندو اور ہندو توا کبھی بھی شدت پسند  نہیں ہو سکتا لیکن راشٹرواد میں شدت پسندی ضروری ہے۔ ہم شدت پسند راشٹرواد کی پوجا کرتے ہیں لیکن شدت پسند  ہندوتوا کی نہیں۔ ‘