گلوان گھاٹی میں پل بنانے کے دوران دو فوجی ہلاک

01:55 PM Jun 29, 2020 | دی وائر اسٹاف

ان کی پہچان مالیگاؤں کے 37سالہ سچن وکرم مورے اور پٹیالہ کے 24سالہ سلیم خان کے طور پر ہوئی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: لداخ کی گلوان گھاٹی میں ندی میں بہہ جانے کی وجہ سے دو فوجی ہلاک ہو گئے۔ان کی پہچان مالیگاؤں کے 37سالہ نایک سچن وکرم مورے اور پٹیالہ کے 24سالہ لانس نایک سلیم خان کے طور پر کی گئی ہے۔آخری رسومات کی ادائیگی گزشتہ سنیچر  کو کی گئی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس سلسلے میں فوج کی جانب  سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی تھی، لیکن ذرائع نے بتایا کہ اس حادثے کا علاقے کی موجودہ صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق، دونوں فوجیوں کے اہل خانہ نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ دونوں علاقے میں زیر تعمیر پل کو بنانے والی ٹیم کا حصہ تھے۔ حالانکہ دفاعی ذرائع نے کہا ہے کہ وکرم مورے کی موت گزشتہ 25 جون کو ہوئی تھی۔ وہیں، سلیم خان کے اہل خانہ  کا کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی موت 26 جون کو ہوئی تھی۔

سلیم خان کے چچا نے کہا، ‘ہمیں بتایا گیا کہ ایک پل بن رہا تھا اور سلیم اس کو بنانے  والی ٹیم  کا حصہ تھے۔ وہ ایک بوٹ میں تھے جو پلٹ گئی اور ان کی موت  ہو گئی۔’خان کی ماں نسیمہ بیگم نے کہا، ‘اس سے آخری بار دو دن پہلے بات کی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ وہ جلد ہی گھر آئےگا۔ وہ کبھی بھی وہاں کے حالات کی جانکاری نہیں دیتا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ یہاں فون لگنے میں پریشانی ہو سکتی ہے اور اگر وہ کال نہ کرے تو میں پریشان نہ رہوں۔ میں نے سب کچھ کھو دیا ہے۔ وہ ہمارا اکلوتا سہارا تھا۔’

سال 2014 میں فوج  میں شامل ہونے والے خان کے گھر میں ان کی ماں، ایک بھائی اور ایک بہن ہیں۔ ان کے والدبھی فوج میں تھے اور 18 سال پہلے ان کی موت ہو گئی تھی۔خان کو پنجاب کے پٹیالہ ضلع میں  ان کے گاؤں میں سنیچر کو پورے اعزاز کے ساتھ آخری وداعی دی گئی۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے خان کے اہل خانہ کے لیے 50 لاکھ روپے اور گھر کےایک رکن کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان  کیا تھا۔سنگھ نے ٹوئٹ کیا، ‘لداخ میں لانس نایک سلیم خان کی شہادت کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ وہ پٹیالہ ضلع کے مرداہیڑی گاؤں کے رہنے والے تھے۔اہل خانہ کو میری تعزیت۔ملک جاں باز فوجی کو سلام کرتا ہے۔’

وہیں، مورے کے اہل خانہ  نے کہا کہ انہیں بتایا گیا کہ وہ  دو فوجیوں کو بچانے کے لیے ندی میں اترے تھے۔ انہیں بچانے میں مورے کامیاب تو ہو گئے لیکن ایک پتھر سے سر ٹکرانے کی وجہ سے وہ  شدید طور پرزخمی ہو گئے۔ پسماندگان  میں والدین، بیوی اور تین بچہ ہیں۔

ان کے والد وکرم مورے نے کہا، ‘ان کی آخری بار 10 دن پہلے بات ہوئی تھی۔ سچن نے مجھے بتایا تھا کہ گلوان گھاٹی میں حالات سنگین ہیں۔ اس نے مجھے بھروسہ دلایا تھا کہ وہ ٹھیک ہے اور کہا تھا کہ مجھے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔’سنیچر کو مہاراشٹر کے ناسک میں پورے اعزاز کے ساتھ ان کے آخری رسومات کی ادائیگی کی گئی۔ مالیگاؤں تعلقہ کے تحت آنے والے مورے کے آبائی گاؤں سکوری جاپ میں آخری رسومات کے دوران آس پاس کے سینکڑوں لوگ شامل ہوئے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)