ممبئی کے نائر ہاسپٹل میں تعینات ڈاکٹر پائل تڑوی پر ان کے سینئر ان کی کمیونٹی کو لے کر پھبتیاں کستے تھے۔
ڈاکٹر پائل تڑوی (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: مہاراشٹر کے بی وائی ایل نائر ہاسپٹل میں ریزیڈینٹ ڈاکٹر پائل سلمان تڑوی نے اپنے سینئر ڈاکٹروں کے استحصال سے تنگ آکر خودکشی کر لی۔ اس معاملے میں مہاراشٹر ایسوسی ایشن آف ریزیڈینٹ ڈاکٹرس (مارڈ) نے تینوں ملزم ڈاکٹروں، ہیما آہوجہ، ڈاکٹر بھکتی مہیرے اور ڈاکٹر انکیتا کھنڈیلوال کی رکنیت ردکر دی ہے۔ان ڈاکٹروں پر ریزیڈینٹ ڈاکٹر پائل تڑوی کے استحصال اور ریگنگ کرنے کا الزام ہے۔
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، ہاسپٹل انتظامیہ نے ڈاکٹر پائل کی خودکشی کی تفتیش کے لئے اینٹی ریگنگ کمیٹی بھی بنائی ہے۔
واضح ہو کہ 22 مئی کو ڈاکٹر پائل تڑوی نے ہاسٹل میں خودکشی کر لی تھی۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے، حالانکہ ابھی تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔بی وائی ایل نائر ہاسپٹل کے ڈین ڈاکٹر رمیش بھرمال نے بتایا،’ہم نے اس معاملے کی تفتیش کے لئے ایک اینٹی ریگنگ کمیٹی بنائی ہے۔ ہم نے تینوں سینئر ڈاکٹروں کو نوٹس بھیجکر انتظامیہ کے سامنے پیش ہونے کو بھی کہا ہے۔ وہ فی الحال ممبئی میں نہیں ہیں۔ کمیٹی جلدہی اپنی رپورٹ پیش کرےگی۔ ‘ڈاکٹر بھرمال نے کہا، ‘رپورٹ کی بنیاد پر ہم ان کے خلاف مناسب قدم اٹھائیںگے۔ فی الحال مارڈ نے تینوں ڈاکٹروں کو معطل کر دیا ہے۔ ‘
انہوں نے متاثرہ کی ماں عبیدہ تڑوی کے ان دعووں سے انکار کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ متاثرہ کی ماں نے ہاسپٹل انتظامیہ سے تینوں ڈاکٹروں کے بارے میں شکایت کی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا، ‘ ڈاکٹر پائل کی ماں کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو مبینہ طور پر پریشان کئے جانے کو لےکر انہوں نے ہاسپٹل انتظامیہ سے اس کی شکایت کی تھی لیکن ان کا یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ ہمیں اس مدعے پر ابھی تک کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ ‘عبیدہ نے بتایا،’جب بھی وہ (پائل)مجھ سے فون پر بات کرتی تھی تو کہتی تھی کہ یہ تینوں سینئر ڈاکٹر اس کو پریشان کرتے ہیں کیونکہ وہ آدیواسی کمیونٹی سے ہے۔ یہ ڈاکٹر کمیونٹی کو لے کر اس کے خلاف لفظوں کا استعمال کرتے تھے۔ ‘
اگری پاڑا کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس دیپک کڈنل نے کہا، ‘ ایس سی-ایس ٹی ایکٹ، اینٹی ریگنگ ایکٹ اورآئی پی سی کی دفعہ 306 کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔ ‘