
ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم پی رام گوپال یادو نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کرنل صوفیہ قریشی پر بی جے پی کے وزیر کنور وجئے شاہ کے تبصرے پر طنز کیا اور کہا کہ اگر بی جے پی کو دوسرے افسران کی کاسٹ کے بارے میں پتہ ہوتا تو وہ انہیں بھی گالیاں دیتے۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی رام گوپال یادو۔ (تصویر: X.com/@proframgopalya1)
نئی دہلی: مدھیہ پردیش میں اپنے ایک وزیر کی جانب سے کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں فرقہ وارانہ طور پرتضحیک آمیز تبصرہ کرنے کے بعد بیک فٹ پر آئی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 15 مئی کو سماج وادی پارٹی کے سینئر اپوزیشن لیڈر رام گوپال یادو کے خلاف ایک ریلی نکال کر ماحول بدلنے کی کوشش کی۔
معلوم ہو کہ رام گوپال یادو نے آپریشن سیندور میں شامل افسران کے ذات پات کے پس منظر کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔
جمعرات (15 مئی) کو یوپی کے مراد آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن یادونے بی جے پی پر ان کے وزیر کنور وجئے شاہ کی جانب سے کرنل قریشی کو ‘دہشت گردوں کی بہن’ کہنےکو لے کر طنز کیا۔
قابل ذکر ہے کہ کنور وجئے شاہ کے متنازعہ بیان کو لے کر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے پولیس کو مزید کارروائی کے لیے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
رام گوپال یادو نے اپنی تقریر میں سب سے پہلے بی جے پی کی جانب سے آپریشن سیندور کا جشن منانے کے لیے ملک بھر میں شوریہ ترنگا یاترا شروع کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ جموں و کشمیر میں دراندازی کے واقعات اب بھی جاری ہیں۔
یادو نے کہا، ‘دہشت گرد ہر روز مارے جا رہے ہیں۔ وہ پاکستان سے آرہے ہیں۔ اور وہ (بی جے پی) ترنگا یاترا نکال رہے ہیں۔ یہ صرف الیکشن کے لیے کر رہے ہیں۔’
اپنے بیان میں انہوں نے کرنل قریشی کے حوالے سے وزیر شاہ کے ریمارکس اور ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا اور کہا کہ اگر انہیں دوسرے افسران کی کاسٹ معلوم ہوتی تو وہ انہیں بھی گالیاں دیتے۔
ایس پی ایم پی یادو نے کہا، کرنل قریشی کو ان کے وزیر نے گالی تک دی، ہائی کورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ لیکن وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ ویومیکا سنگھ کون ہیں اور نہ ہی وہ ایئر مارشل اودھیش کمار بھارتی کے بارے میں جانتے تھے، جو اس آپریشن کے انچارج تھے، ورنہ وہ انہیں بھی گالیاں دیتے۔ میں آپ کو بتا دوں کہ ویومیکا سنگھ ہریانہ سے تعلق رکھنے والی جاٹو چمار ہیں۔ ایئر مارشل اے کے بھارتی پورنیہ کے یادو ہیں۔ تینوں کا تعلق پی ڈی اے سے تھا۔ ایک کو گالی دی گئی کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ وہ مسلمان ہے، ایک کو راجپوت سمجھا گیا، اس لیے کچھ نہیں کہا گیا اور دوسرے کے بارے میں ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہے۔’
Watch: Samajwadi Party MP Ram Gopal Yadav says, “…They didn’t even know who Vyomika Singh was or what her caste is, nor did they know about Air Marshal A.K. Bharti. Otherwise, they would’ve hurled abuses at them too. Let me tell you — Vyomika Singh is a ‘Jatav Chamar’ from… pic.twitter.com/Zj4n7VhKc4
— IANS (@ians_india) May 15, 2025
پی ڈی اے سے مراد ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کی انتخابی حکمت عملی ہے – جس میں بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کے خلاف پسماندہ ذاتوں، دلتوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو متحد کرنا شامل ہے۔ رام گوپال یادو اکھلیش یادو کے چچا ہیں۔
حملہ آور بی جے پی
کرنل قریشی کے خلاف شاہ کے تبصرے سے بیک فٹ پر آئی بی جے پی نے یادو پر حملہ کرتے ہوئے ان پر ذات پات کے چشمے سے فوج کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘فوج کی وردی کو ذات پات کے چشمے سے نہیں دیکھا جاتا۔ ہندوستانی فوج کا ہر سپاہی ‘راشٹردھرم’ نبھاتا ہے اور کسی ذات یا مذہب کا نمائندہ نہیں ہوتا۔’
ایس پی پر حملہ کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے مزید کہا، ‘سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کا ایک بہادر بیٹی کو ذات کی حدود میں باندھنا نہ صرف ان کی پارٹی کی تنگ نظری کا مظاہرہ ہے، بلکہ یہ فوج کی بہادری اور ملک کی شان کی بھی شدید توہین ہے۔
آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘یہ وہی ذہنیت ہے جو اپیزمنٹ اور ووٹ بینک کی سیاست کے نام پرحب الوطنی کو بھی تقسیم کرنے کی ہمت رکھتی ہے۔’
بی جے پی کے اتر پردیش کے صدر بھوپیندر چودھری نے کہا کہ دہشت گردوں اور پاکستان کے حوصلے کو توڑنے والی ملک کی بیٹی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کے بارے میں یادو کا ‘ذات پرستانہ بیان’ نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ فوج کی بے مثال ہمت، بہادری اور مادر وطن کی شان کی بھی شدید توہین ہے۔
چودھری نے کہا، ‘رام گوپال یادو شاید بھول گئے ہیں کہ آپریشن سیندور کو کامیابی کے ساتھ مکمل کر کے ملک کی بیٹی نے مادر وطن کی آن بان اور شان کو پوری دنیا میں پھیلانے کا ایک منفرد کام کیا ہے، جو اپنے آپ میں بے مثال اور قابل تعریف ہے۔’
بی ایس پی نے بھی مذمت کی
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی، جو خود جاٹو دلت ہیں، نے یادو اور بی جے پی دونوں کو ان کے ‘شرمناک اور قابل مذمت’ بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا،’پورا ملک متحد ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف ہندوستانی فوج کے آپریشن سیندور کی بہادری پر فخر ہے۔ ایسے میں فوج کو مذہب اور ذات کی بنیاد پر تقسیم کرنا انتہائی نامناسب ہے۔’
معاملے کو بڑھتے دیکھ کر رام گوپال یادو نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان کے بیان کو سنے بغیر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شمالی ہند کی کچھ ریاستوں بالخصوص اترپردیش میں جہاں مذہب، ذات اور طبقے کی بنیاد پر لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہوں، ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر انکاؤنٹر کیے جا رہے ہوں، ذات، مذہب اور طبقے کی بنیاد پر گینگسٹر ایکٹ لگا کر جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہوں، خواتین پر تشدد کیا جا رہا ہو،ذار اور مذہب دیکھ کر افسران اور ملازمین کی پوسٹنگ کی جاتی ہوں ایسی ذہنیت کے لوگوں کے بارے میں میں نے کل ایک پروگرام میں کہا تھا کہ کرنل صوفیہ کا مذہب نام سےپہچان لیے اس لیے گالی دی گئی، سکریٹری خارجہ مصری کو گالی دی گئی، اگر ان گالی بازوں کو پتہ چل جاتا کہ ویومیکا سنگھ جاٹو ہیں اور ایئر مارشل اودھیش بھارتی یادو ہیں تو یہ ان افسران کو بھی گالیاں دینے سے باز نہیں آتے۔’
(انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں ۔)