
ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم جرنلزم ایوارڈ 2025 میں دی وائر ہندی کے جرنلسٹ انکت راج اور شروتی شرما کو ‘بیسٹ رپورٹنگ آن ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم (ہندی)’ کے زمرے میں ٹاپ تھری فائنلسٹ منتخب کیا گیا۔ ان کی رپورٹس ہریانہ کے انتخابات اور سنبھل تشدد پر مبنی تھیں۔

اس کا اعلان 20 ستمبر 2025 کو ہاروے، الینوائے میں منعقد ایوارڈ کی تقریب میں کیا گیا۔
نئی دہلی: انڈین امریکن مسلم کونسل (آئی اے ایم سی) کے زیر اہتمام منعقد ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم جرنلزم ایوارڈ 2025 میں دی وائر ہندی کے جرنلسٹ انکت راج اور شروتی شرما کو ‘بیسٹ رپورٹنگ آن ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم (ہندی)’ کے زمرے میں ٹاپ تھری فائنلسٹ منتخب کیا گیا۔
اس کا اعلان 20 ستمبر 2025 کو ہاروے، الینوائے میں منعقدہ ایک ایوارڈ تقریب میں کیا گیا۔ یہ ایوارڈ ان جرات مندانہ اور بااثر رپورٹنگ کو دیا جاتاہے جو ہندوستان میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے مسائل کو اجاگر کرتی ہے۔
آئی اے ایم سی کی جانب سے 2022 میں شروع کیے گئے یہ ایوارڈ اس صحافت کو دیے جاتے ہیں جو اکثر شخصی اور پیشہ ورانہ خطرے اٹھاکر سچائی سے پردہ اٹھاتی ہے۔ اس سال 250 سے زائد اندراجات موصول ہوئے، جن کا ایک بین الاقوامی پینل نے جائزہ لیا۔
ہندی زمرہ میں، انکت راج اور شروتی شرما کے ساتھ سدھارتھ سریا (دی کوئنٹ ہندی) اور امنگ پودار (بی بی سی ہندی) بھی فائنلسٹ تھے۔ اس زمرے میں امنگ پودار کو فاتح قرار دیا گیا ، جنہوں نے دہلی فسادات پر اپنی رپورٹنگ کے لیے یہ ایوارڈ جیتا۔
فائنلسٹ کے طور پر منتخب کی گئی دی وائر ہندی کی رپورٹس
ہریانہ انتخابات اور جولانہ سیاست
‘ہریانہ چناؤ: برہمن واس میں ونیش کی ہریجن چوپال، لیکن دلتوں کو کیا حاصل ہوا؟’ کے عنوان سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ہریانہ انتخابات کے دوران جولانہ سے کانگریس کے امیدوار ونیش پھوگاٹ کے جلسہ عام کے لیے ایک ہریجن بستی کا انتخاب کیا گیا تھا، جہاں برہمن جلسہ کی تیاریوں کے لیے ہدایات دے رہے تھے اور دلت ان کی پیروی کر رہے تھے۔ ( اس رپورٹ کو تفصیل سے پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔)
سنبھل تشدد کی تحقیقات
سنبھل: کیا مسجد سے متعلق تنازعہ منصوبہ بند تھا؟ کے عنوان سے شائع رپورٹ میں 24 نومبر 2024 کو سنبھل (اتر پردیش) میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہونے والے بڑے پیمانے پر تشدد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ( تفصیل سے رپورٹ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔)
اس کے علاوہ دی وائر نے سنبھل تشدد کے بعد شہر میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور سیاست پر دو اور رپورٹیں شائع کی تھیں، جن کا عنوان تھا: ‘جامع مسجد کے قریب بن رہی ستیہ ورت پولیس چوکی: نیا ایودھیا بننے کی راہ پر سنبھل؟‘ اور ‘سنبھل میں نیا بحران: سنبھل: مندر کے پاس رہنے والے مسلمان کو گھر خالی کرنے کی دھمکی ‘ ( ان رپورٹس کو تفصیل سے پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔)