ہم نے 1000 وینٹی لیٹر مانگے تھے، مرکز نے صرف 50 دیے: تلنگانہ حکومت

تلنگانہ کی طرح کرناٹک نے بھی مرکز سے 1300وینٹی لیٹر مانگے تھے، لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک صرف 90 وینٹی لیٹر دیے گئے ہیں۔

تلنگانہ کی طرح کرناٹک نے بھی مرکز سے 1300وینٹی لیٹر مانگے تھے، لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک صرف 90 وینٹی لیٹر دیے گئے ہیں۔

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ (فوٹو: پی ٹی آئی)

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ملک میں تیزی سے بڑھتے کورونا وائرس کے انفیکشن کے مد نظر اسپتالوں میں وینٹی لیٹر پہنچانے کے مودی حکومت کےدعووں پر ریاستوں  نے سوال اٹھانا شروع کر دیا ہے اور مرکز پر الزام  لگایا ہے کہ ان کی مانگ کے مطابق انہیں وینٹی لیٹر نہیں دیے جا رہے ہیں۔

تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجیندر نے کہا ہے کہ انہوں نے مرکزی حکومت سے 1000وینٹی لیٹر مانگے تھے، لیکن اب تک ریاست کو صرف 50 وینٹی لیٹر دیے گئے ہیں۔وزیر نے کہا، ‘آپ کا آئی سی ایم آر کتنی بار گائیڈ لائن بدلےگا، اس کے بارے میں آپ کو سوچنا چاہیے۔ ہم نے 1000وینٹی لیٹر مانگے تھے، لیکن آپ نے صرف 50 دیے۔وزیر اعظم کے آرڈر پر ہماری مشینوں کو آئی سی ایم آر کے ذریعےکولکاتہ بھیج دیا گیا۔’

تلنگانہ کے وزیر صحت نے یہ بھی الزام  لگایا کہ مرکزی حکومت کی طرف  سے انہیں سہولیات  اور مالی  امداد نہیں مل رہی ہے۔جنوب  کی ہی ایک اور ریاست کرناٹک میں بھی وینٹی لیٹر کی کمی ہونا تشویش کا سبب بنا ہوا ہے۔ دی  نیوز منٹ کی رپورٹ کے مطابق ریاست نے مرکز سے 1300 وینٹی لٹیر مانگے تھے، لیکن انہیں اب تک صرف 90 وینٹی لیٹر دیےگئے ہیں۔

معلوم ہو کہ کورونا انفیکشن سےشدید طور پرمتاثرہ  مریضوں کے لیے وینٹی لیٹراہم ہے۔مودی حکومت نے اس وقت خوب سرخیاں بٹوری تھیں، جب انہوں نے اعلان کیا تھا کہ پی ایم کیئرس فنڈ سے ملک  میں بننے والےوینٹی لیٹروں کو خریدا جائےگا اور ریاستوں کے اسپتالوں کو بھیجا جائےگا۔

وزیر اعظم دفتر(پی ایم او)نے 13 مئی 2020 کو پریس ریلیز جاری کر کےکہا کہ پی ایم کیئرس فنڈ ٹرسٹ نے 3100 کروڑ روپے مختص کیا ہے اور اس میں سے تقریباً 2000 کروڑ روپے وینٹی لیٹر خریدنے میں خرچ کئے جائیں گے۔دفترنے کہا کہ اس پیسے سے کل 50000 وینٹی لیٹر خریدے جائیں گے۔

اس اعلان کےتقریباً ایک مہینے بعد بی جے پی کے ترجمانوں اور پارٹی کے ممبروں  نے سوشل میڈیا پر وینٹی لیٹر کی تصویریں شیئرکرکے دعویٰ کیا کہ انہیں پی ایم کیئرس فنڈ سے خریدا گیا اور سبھی ریاستوں میں پہنچایا جا رہا ہے۔ حالانکہ ریاست اس دعوے پر اعتراض کر رہے ہیں اورالزام  لگا رہے ہیں کہ ان کی مانگ کے مطابق انہیں وینٹی لیٹر نہیں دیے جا رہے ہیں۔

اسی بیچ بی جے پی صدر جےپی نڈا نے دعویٰ کیا کہ ملک میں اس وقت 21000 وینٹی لیٹر ہیں اور جون کے آخر تک پی ایم کیئرس فنڈ سے 60000 وینٹی لیٹر دستیاب کرائے جائیں گے۔ حالانکہ پی ایم او نے کہا تھا کہ پی ایم کیئرس سے 50000 وینٹی لیٹر خریدے جائیں گے۔ اس لیے یہ صاف نہیں ہے کہ نڈا کس بنیاد پر اتنی تعداد میں وینٹی لیٹر دستیاب کرانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔