کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کے پلانیسوامی نے چنئی، ترولور، چینگالپیٹ اور کانچی پورم اضلاع میں لاک ڈاؤن لگانے کا اعلان کیا ہے۔ ملک میں مہاراشٹر کے بعد تمل ناڈو میں کو رونا انفیکشن کے سب سے زیادہ معاملے پائے گئے ہیں۔
نئی دہلی: کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے تمل ناڈو میں پھر سے لاک ڈاؤن لگنے جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ کےپلانیسوامی نے سوموار کو اعلان کیا کہ چنئی، ترولور، چینگالپیٹ اور کانچی پورم ضلع میں 19 جون سے 30 جون تک لاک ڈاؤن لگےگا۔حالانکہ کرانے کی دکانیں، ہوٹل (صرف ٹیک اوے)اور ضروری اشیا کو بیچنے والی دوسری دکانیں لاک ڈاؤن کے دوران صبح چھ سے دوپہر دو بجے کے بیچ کھلی رہیں گی۔
معلوم ہو کہ ملک میں مہاراشٹر کے بعد تمل ناڈو میں کو رونا انفیکشن کے سب سے زیادہ معاملے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے طبی ماہرین کے ساتھ میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔
ٹائمس آف انڈیا کے مطابق پلانیسوامی نے کہا، ‘وائرس کے انفیکشن کو دھیان میں رکھتے ہوئے اور طبی ماہرین کے مشوروں کی بنیاد پر 19 جون سے 30 جون تک سخت لاک ڈاؤن نافذ رہےگا۔’
گریٹر چنئی پولیس کے حدود، ترولور میونسپل کارپوریشن، گمدیپونڈی، پونیری اور منجور نگر پنچایتوں اور پونملی، ایکاڈو اور چولاورم پنچایت یونینوں کی سبھی پنچایتوں میں لاک ڈاؤن نافذ رہےگا۔اسپتال، لیبس، فارمیسی، ایمبولینس جیسے ضروری چیزوں کا کام جاری رہےگا۔ کرایہ والے آٹو، ٹیکسی اور پرائیویٹ گاڑیوں کو اجازت نہیں دی جائےگی۔ حالانکہ ایمرجنسی میں ان کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ریاستی اورمرکزی دفاترمیں 33 فیصدی اسٹاف کام کریں گے۔ حالانکہ ضروری خدمات والے محکمے مثلاً،سکریٹریٹ، محکمہ صحت، پولیس، ریونیو اورمحکمہ آفات، بجلی، واٹر سپلائی وغیرہ تمام اسٹاف کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔اس کے علاوہ بینکوں کو 29 اور 30 جون کو 33 فیصدی اسٹاف کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ حالانکہ اے ٹی ایم پہلے کی ہی طرح کام کرتے رہیں گے۔
اس بیچ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کو رونا وائرس انفیکشن کی صورتحال پر چرچہ کے لیے سوموار کو دہلی کے تمام سیاسی پارٹیوں کےرہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ راجدھانی میں انفیکشن کے معاملے کے مد نظر کی گئی ہے۔وزارت داخلہ کے ایک افسرنے بتایا کہ شاہ نے کو رونا وائرس انفیکشن کی توسیع کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں چار اہم سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کو جانکاری دی اور اس معاملے میں ان کے مشورے مانگے۔
بی جے پی، کانگریس، عام آدمی پارٹی اوربی ایس پی کے رہنماؤں نے میٹنگ میں حصہ لیا۔ دہلی میں 41000 سے زیادہ لوگ متاثر ہیں اور 1300 سے زیادہ لوگوں کی انفیکشن سے موت ہو چکی ہے۔ انفیکشن کے معاملے میں مہاراشٹر اور تمل ناڈو کے بعد دہلی تیسرے نمبر پر ہے۔