مرکزی حکومت نےفوڈکارپویشن آف انڈیا کے پاس دستیاب سرپلس چاول کو ایتھنال میں تبدیل کرنے کے منصوبے کو منظوری دے دی۔ اپوزیشن پارٹیوں سمیت کئی ماہرین نے اس کی تنقید کی ہے۔
نئی دہلی:مرکز حکومت نے گزشتہ سوموار کو فوڈکارپویشن آف انڈیا (ایف سی آئی)کے پاس دستیاب سرپلس چاول کو ایتھنال میں تبدیل کرنے کے منصوبے کو منظوری دے دی۔ الکوحل والا سینٹا ئزر کے بنانے اور پٹرول میں اس کے آمیزہ کے ارادے سے یہ منظوری دی گئی ہے۔
نیشنل بایو فیوئل کو آر ڈی نیشن کمیٹی(این بی سی سی)کی میٹنگ میں اس کا فیصلہ کیا گیا۔وزارت پٹرولیم نے ایک بیان میں کہا، ‘وزیردھرمیندر پردھان کی صدارت میں این بی سی سی کی سوموار کو ہوئی بیٹھک میں اس بات کی منظوری دی گئی کہ ایف سی آئی کے پاس دستیاب سرپلس چاول کو ایتھنال میں تبدیل کیا جا سکتا ہے تاکہ الکوحل والاسینٹا ئزر بنا یا جا سکے ۔’
سرکار نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں مہاجر مزدور بھوک مری کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی نے منگل کو ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ملک میں غریب بھوک مر رہے ہیں اور ان کے حصہ کے چاول سے سینٹا ئزر بناکر امیروں کی مدد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ آخرملک کا غریب کب جاگے گا؟
आख़िर हिंदुस्तान का ग़रीब कब जागेगा? आप भूखे मर रहे हैं और वो आपके हिस्से के चावल से सैनीटाईज़र बनाकर अमीरों के हाथ की सफ़ाई में लगे हैं।https://t.co/5NjoMmsJnK
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 21, 2020
گاندھی نے ایک خبر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ‘آخر ہندستان کا غریب کب جاگےگا ؟ آپ بھوک مر رہے ہیں اور وہ آپ کے حصہ کے چاول سے سینٹا ئزر بناکر امیروں کے ہاتھ کی صفائی میں لگے ہیں۔’انہوں نے جو خبر شیئر کی اس کے مطابق، ملک میں جاری کو رونا وائرس بحران کے بیچ سرکار نے گوداموں میں موجود اضافی چاول کا ااستعمال ہینڈسینٹا ئزر کی فراہمی کے لیے ضروری ایتھنال بنانے کے لیے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گاندھی کے علاوہ دوسری اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس کی تنقید کی ہے۔ سی پی آئی (ایم) کے رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ ایسا کرنا جرم سے بھی پرے ہے۔
This is beyond criminality. Instead of feeding starving millions who have lost their ability to survive due to this unplanned and unprepared lockdown, Modi plans to use the huge stock of rice in Central godowns to produce Ethenol for sanitisers! pic.twitter.com/oh1nTRmsAG
— Sitaram Yechury (@SitaramYechury) April 20, 2020
یچوری نے گزشتہ سوموار کو ٹوئٹ کرکے کہا، ‘یہ جرم سے بھی پرے ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سےجو ہزاروں لوگ پیٹ بھرنے کے لیے جوجھ رہے ہیں ان کی بھوک مٹانے کے بجائے مودی سینٹرل گوداموں میں رکھے چاول کے بڑے اسٹاک کا استعمال سینٹا ئزر کے لیے ایتھنال بنانے میں کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔’
Requesting @PMOIndia to rethink this decision and distribute the grains from the buffer stock to the poor instead of using them to manufacture sanitizers.
— Supriya Sule (@supriya_sule) April 21, 2020
اس کے علاوہ این سی پی کی ایم پی سپریا سلے نے ٹوئٹ کیا ہے اور ان سے اس فیصلے پردوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اناج کا استعمال ملک کے غریبوں کا پیٹ بھرنے کے لیے کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ انہوں نے پی ایم او سے گزارش کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر پھر سے غور کریں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)