کورٹ نے کہا کہ درخواست گزار اس معاملے کو لےکر متعلقہ ہائی کورٹ کے پاس جائیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے پنجاب اینڈمہاراشٹر کو-آپریٹو (پی ایم سی)بینک معاملے پر پی آئی ایل منظور کرنے سےمنع کر دیا۔ کورٹ نے درخواست گزار سے کہا کہ وہ اپنے اس معاملے کو لےکر ہائی کورٹ جائیں۔ دہلی واقع صارف کارکن بیجون مشرا نے مانگ کی تھی کہ ریزرو بینک نے پی ایم سی بینک سے پیسے نکالنے کی حد طے کرنے سے متعلق جو نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، اس کو خارج کیا جائے۔
Supreme Court refuses to entertain petition seeking relief for depositors affected by PMC bank crisis. SC asks petitioner to approach the High Court.
— The Leaflet (@TheLeaflet_in) October 18, 2019
لائیو لا کے مطابق ،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ معاملہ چار ریاستوں-مہاراشٹر،آندھر پردیش، مدھیہ پردیش اور گجرات سے جڑا ہوا ہے۔ حالانکہ بنچ نے اس دلیل پراتفاق نہیں کیا اور عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو لےکر متعلقہ ہائی کورٹ میں جا سکتے ہیں۔مرکز کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کورٹ کو بتایا کہ اس معاملے کو لےکر تمام ضروری قدم اٹھائے گئے ہیں کیونکہ حکومت بھی اس معاملے کولےکر فکرمند ہے۔
معاملے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کی بنچ کو بتایا گیا کہ اس سے متعلق ایک عرضی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، ایک عرضی بامبے ہائی کورٹ کے سامنے بھی زیر التوا ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ آر بی آئی کے ذریعے جاری کئے گئے مبینہ من مانی سرکلرکی وجہ سے بینک کے ہزاروں جمع کرنے والے کو کئی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،جس میں معاشی مسئلہ اہم ہے۔ درخواست گزار نے یہ بھی مانگ کی تھی کہ ہدایت جاری کرکے اکاؤنٹ ہولڈر کے پیسے کی100فیصد حفاظت ضرور کی جائے۔
واضح ہو کہ گزشتہ مہینے بدعنوانی اور گھوٹالہ کے الزام میں آر بی آئی نےپی ایم سی بینک پر چھے مہینے کی پابندی لگا دی۔ اس کے تحت گراہکوں کے ذریعے بینک سےپیسے کی نکاسی پر حد طے کر دی گئی ہے۔ شروع میں صرف 10000 روپے نکالنے کی اجازت دی گئی تھی۔ حالانکہ شدید مخالفت کی وجہ سے آر بی آئی نے یہ حد بڑھاکر اب 40000 روپے کر دی ہے۔