جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے سپریم کورٹ سے کہا گیا کہ قومی مفاد میں لئے گئے انتظامی فیصلوں کی اپیل پر کوئی نہیں بیٹھ سکتا۔ صرف عدالت ہی اس کو دیکھ سکتی ہے اور درخواست گزار اس کو نہیں دیکھ سکتے۔
سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے بدھ کو کہا کہ وہ ان احکامات کو پیش کرے جن کی بنیاد پر ریاست میں مواصلاتی نظام پر پابندی لگائی گئی۔جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ختم کیے جانے کے بعد ریاست میں یہ پابندی لگائی گئی تھی۔ جموں و کشمیر میں آمد ورفت پر پابندی اور مواصلات مسدود ہونے کے معاملےسےمتعلق عرضی پر سماعت کر رہی عدالت نے ریاستی انتظامیہ سے سوال کیا کہ اس نےمواصلاتی نظام پر پابندی لگانے سے متعلق احکام اس کے سامنے پیش کیوں نہیں کیا۔
سپریم کورٹ کا
یہ حکم کشمیر ٹائمس کی ایگزیکٹو ایڈیٹرانورادھا بھسین کی اس پی آئی ایل کے ایک دن بعد آیا ہے، جس میں وہ عدالت سے مانگ کرتی ہیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو ریاست میں لگائی گئی مواصلات پر پابندی سے متعلق احکام کو پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔انہوں نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ نے ان سے متعلق احکامات کو دبا دیا ہے، جن کے تحت ریاست میں مواصلاتی ذرائع پر پابندی لگائی گئی۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے پیش سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ سے کہا کہ وہ ان پابندیوں سے متعلق انتظامی حکم صرف بنچ کے مطالعے کے لئے عدالت میں پیش کریںگے۔ بنچ کے دیگر ممبروں میں جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس بی آر گوائی شامل ہیں۔
مہتہ نے بنچ سے کہا، ‘ ہم ان کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کریںگے۔ قومی مفاد میں لئے گئے انتظامی فیصلوں کی اپیل پر کوئی نہیں بیٹھ سکتا۔ صرف عدالت ہی اس کو دیکھ سکتی ہے اور درخواست گزار یقیناً اس کو نہیں دیکھ سکتے۔ ‘مہتہ نے بنچ کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں مواصلات پر لگائی گئی پابندیوں سے متعلق حالات میں تبدیلی آئی ہے اور وہ اس معاملے میں تازہ جانکاری دیتے ہوئے ایک حلف-نامہ دائر کریںگے۔
بنچ نے جب وادی میں موبائل خدمات بحال ہونے کی میڈیا رپورٹس کا ذکر کیاتو ایک درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ صرف پوسٹ پیڈ موبائل چل رہے ہیں لیکن اتھارٹی نے منگل کو ایس ایم ایس خدمات روک دی تھیں۔واضح ہو کہ، سپریم کورٹ کشمیر ٹائمس کی ایگزیکٹو ایڈیٹر
انورادھا بھسین کی عرضی پر سماعت کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنی عرضی میں جموں و کشمیر میں مواصلاتی ذرائع پر لگی پابندی کو ہٹانے کی مانگ کی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)