کورٹ نے آلودگی پر قابو پانے میں ناکام رہنے کے لیے اتھارٹی کوسخٹ پھٹکار لگاتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کو سمن جاری کیا ہے۔ کورٹ نے کہا ہے کہ اگر پرالی جلانے کے معاملے سامنے آتے ہیں تو کلکٹر، گرام پردھان اور مقامی انتظامیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے دہلی این سی آر میں آلودگی پر قابو پانے میں ناکام رہنے کے لیے اتھارٹی کو سوموار کو سخت پھٹکار لگائی اور کہا کہ اس کی وجہ سے لوگ زندگی کے قیمتی سال گنوا رہے ہیں۔کورٹ نے کہا کہ اتھارٹی نے لوگوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔ جسٹس ارون مشرااور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے پنجاب، ہریانہ اور مغربی اتر پردیش میں پرالی جلائے جانے کے معاملوں کو بھی سنجیدگی سے لیا اور کہا کہ ہر سال آمرانہ طریقے سے ایسا نہیں ہو سکتا۔بنچ نے صورتحال کی سنگینی پرتشویش کا اظہار کیا اور سوال کیاکہ، ‘کیا اس ماحول میں ہم زندہ رہ سکتے ہیں؟یہ طریقہ نہیں ہے، جس میں ہم زندہ رہ سکتے ہیں۔’
عدالت نے کہا، ‘دہلی کا ہر سال دم گھٹ رہا ہے اور ہم اس معاملے میں کچھ بھی نہیں کر پا رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ہر سال ایسا ہو رہا ہے۔ کسی بھی مہذب سماج میں ایسا نہیں ہو سکتا۔’فضائی آلودگی کے معاملے میں نیائے متر (امائکس کیوری)کا رول ادا نبھا رہیں سینئر وکیل اپراجتا سنگھ نے کہا کہ مرکز کے حلف نامے کے مطابق پنجاب میں پرالی جلانے کے معاملے میں سات فیصدی کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ہریانہ میں اس میں 17 فیصدی کمی ہوئی ہے۔
بنچ نے دہلی-این سی آر میں آلودگی کو بھیانک بتایا اور کہا کہ اپنے گھروں کے اندر بھی کوئی محفوظ نہیں ہے۔کورٹ نے کہا کہ ریاستی حکومتیں لوگوں کو صلاح دے رہی ہیں کہ آلودگی کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وہ دہلی نہ آئیں۔ عدالت نے کہا کہ اس صورتحال کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے لیے سرکاروں کی ذمہ داری طے کی جائے گی۔
دہلی میں آلودگی کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کورٹ نے کچھ اہم ہدایات جاری کی ہیں:
پرالی جلانے پر روک لگانے کی تدابیر پر چھ نومبر کو عدالت کو جانکاری دینے کے لیے پنجاب اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کو سمن جاری۔
کورٹ نے کلکٹروں اور پولیس حکام کو ہدایت جاری کر کے یہ یقینی بنانے کے لیے کہا کہ پرالی جلانے کے اور معاملے سامنے نہ آئیں ۔ اگر پرالی جلایا جاتا ہے تو گرام پردھان اورمقامی انتظامیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
دہلی سرکار کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ماہرین سے صلاح لیں اور دوسری اکائیوں کے ساتھ مل کر کچڑے کے مسئلے کا حل کریں۔ ماحولیاتی آلودگی (روک تھام اور قابو) اتھارٹی (ای پی سی اے) کو گاڑیوں کی انٹری روکنے میں مدد کرےگی۔
دہلی اور این سی آر میں کنسٹرکشن اور توڑ پھوڑ والی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کی ہدایت۔خلاف ورزی کے معاملے میں مقامی انتظامیہ کو ایک لاکھ کا جرمانہ دینا ہوگا۔
کوئلہ پر مبنی کاروبار پر روک۔ ضابطے کی خلاف ورزی پر جرمانہ لگےگا۔
میونسپلٹی کو کھلے میں کچڑا ڈالنے سے روکنے کی ہدایت دی گئی۔
سڑکوں پرآب پاشی اور بھیڑ کو کم کرنے کے لیے ٹریفک منصوبہ بنانے کی ہدایت، تاکہ سڑک کی دھول کو اڑنے سے روکا جا سکے۔ دہلی پولیس کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔
اگلی ہدایت تک دہلی- این سی آر میں ڈیزل جنریٹر کے استعمال پر پابندی۔
ریاستی حکومت کے ذریعے معاملے کو دیکھنے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کی ہدایت۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)