اس سال اپریل میں سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران ریپ کا شکار ہوئی بلقیس بانو کو معاوضہ اور دیگرسہولیات دینے کا حکم دیا تھا۔ بلقیس نے توہین عدالت کی عرضی دائر کرکے کہا ہے کہ اب تک ریاستی حکومت نے ایسا نہیں کیا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سوموار کو گجرات حکومت کو ہدایت دی کہ 2002 کے فسادات کے دوران گینگ ریپ کا شکار ہوئیں بلقیس بانو کو دو ہفتے کے اندر 50 لاکھ روپے کا معاوضہ، نوکری اور رہائش فراہم کی جائے۔چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایس عبدالنذیر کی بنچ نے گجرات حکومت سے سوال کیا کہ سپریم کورٹ کے 23اپریل کے حکم کے باوجود اس نے ابھی تک بلقیس بانو کو معاوضہ، نوکری اور رہائش کیوں نہیں دی؟
2002 Gujarat riots case: Supreme Court today directed the Gujarat government to pay a compensation of Rs 50 lakh as well as a job and accommodation to gangarape survivour Bilkis Bano within two weeks. pic.twitter.com/WseclTSb9l
— ANI (@ANI) September 30, 2019
گجرات حکومت کی طرف سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ گجرات کے متاثرین کو معاوضہ اسکیم میں50 لاکھ روپے کے معاوضےکا اہتمام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے اپریل کے اس حکم پر دوبارہ غور کرنے کے لئے درخواست دائر کرےگی۔اس پر بنچ نے مہتہ سے کہا،کیا ہمیں اپنے حکم میں اس کا ذکر کرنا چاہیے کہ حقائق کو دھیان میں رکھتے ہوئےمعاوضے کا حکم دیا گیا ہے۔بنچ نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ دو ہفتے کے اندر متاثرہ کو معاوضہ، نوکری اور رہائش گاہ فراہم کرائے۔
مہتہ نے بعد میں عدالت میں یہ یقین دہانی کرائی کہ دو ہفتے کے اندر متاثرہ کو معاوضے کی رقم، نوکری اور رہائش فراہم کر دی جائیگی۔واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے اس سال اپریل مہینے میں گجرات حکومت کو فساد معاملے کی متاثرہ بلقیس بانوکو 50 لاکھ روپے کا معاوضہ دینےکا حکم دیا تھا۔ عدالت نے گجرات حکومت سے ان کو سرکاری نوکری اور رہائش گاہ دینے کو بھی کہا تھا۔
این ڈی ٹی وی کہ رپورٹ کے مطابق، بلقیس بانو نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کےکہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود گجرات حکومت نے ابھی تک اس کو کچھ بھی نہیں دیا ہے۔اس سال اپریل میں اس معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کو گجرات حکومت نے مطلع کیا کہ اس معاملے میں قصوروار پولیس افسروں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔
بنچ کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پولیس افسروں کی پنشن روک دی گئی ہے اور ممبئی ہائی کورٹ کے ذریعے قصوروار آئی پی ایس افسر کو ڈیموٹ کیا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ 2002 میں گودھرا سانحہ کے بعد ہوئے گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا اور ان کی فیملی کے سات ممبروں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
اس معاملے میں خصوصی عدالت نے 21 جنوری، 2008 کو 11 ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹروں سمیت سات ملزمین کو بری کر دیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)