کشمیری صحافی اور قلمکار گوہر گیلانی نے کہا کہ وہ جرمنی کی میڈیا تنظیم ڈائچے ویلے کے تربیتی پروگرام میں حصہ لینے جا رہے تھے لیکن ان کو دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر روک لیا گیا۔
نئی دہلی: کشمیری صحافی اور قلمکار گوہر گیلانی نے کہا کہ ان کو جرمنی میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ وہ جرمنی کی مشہور میڈیا تنظیم ڈائچے ویلے کے ایک پروگرام میں شامل ہونے کے لیے جرمنی جانے والے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، گیلانی پہلے بھی جرمنی میں ڈائچے ویلے کے ساتھ کام کر چکے ہیں ۔
گیلانی نے کہا، وہ دوبارہ ڈائچے ویلے کے ایڈیٹر کے طور پر تنظیم سے جڑے ہیں اور اسی سلسلے میں آٹھ روزہ تربیتی پروگرام میں شامل ہونے کے لیے جرمنی جا رہے تھے ۔ لیکن ان کو اندرا گاندھی انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر روک لیا گیا۔ یہ تربیتی پروگرام ایک ستمبر سے شروع ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا ، میں نے جیسے ہی چیک ان کیا ، وہاں امیگریشن پر موجود اہلکار نے مجھے روک لیا اور ایک کمرے میں لے گئے، جہاں ابھیشیک نام کے ایک افسر نے مجھ سے کہا کہ ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ مجھے ملک سے باہر جانے نہ دیا جائے۔
گیلانی نے کہا کہ میں اس کی وجہ پوچھی اور افسر سے مجھے روکنے کے لیے تحریری ہدایت دکھانے کو کہا ، لیکن اس افسر نے کہا کہ وہ مجھے نہ تو کوئی تحریری ہدایت دکھا سکتے ہیں اور نہ ہی مجھے اس کی وجہ بتا سکتے ہیں ۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ مجھے کشمیر میں موجودہ صورتحال کی وجہ سے روکا گیا ہے اور اعلیٰ کمان سے ملی ہدایت کی پیروی کر رہے ہیں۔
آئی جی آئی ہوائی اڈے سے جڑے ذرائع نے بتایا کہ گیلانی کو انٹلی جنس بیورو(آئی بی) کی اپیل پر حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ان کا سامان پہلے ہی اتار دیا گیا، فی الحال وہ امیگریشن افسروں کے ساتھ ہیں ۔ انٹلی جنس ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ وہ ان سے پوچھ تاچھ کرے گی۔
غور طلب ہے کہ اس مہینے کی شروعات میں آئی اے ایس سے رہنما بنے شاہ فیصل کو بھی ملک سے باہر جانے سے روک دیا گیا تھا ۔ وہ امریکہ کے بوسٹن جانے والے تھے لیکن ان کو دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر روک دیا گیا۔