منسٹریل سکیورٹی ڈیویزن (ایم ایس ڈی) نے پولیس کی یونٹ،پارلیامنٹ اور سکیورٹی سے جڑی ایجنسیوں کو لکھے خط میں یہ جانکاری دی ہے۔
نئی دہلی: سری لنکا کے سکیورٹی افسروں نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسٹر پر بم دھماکوں کو انجام دینے کے بعد اسلامک اسٹیٹ یہاں اور حملوں کو انجام دے سکتا ہے۔خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق؛ دہشت گرد ملٹری کی وردی پہن کر وین کا استعمال کرتے ہوئے دھماکوں کو انجام دے سکتے ہیں۔منسٹریل سکیورٹی ڈویژن (ایم ایس ڈی )کے چیف نے کہا،’یہاں کچھ اور حملوں کو انجام دیا جا سکتا ہے۔’
ایم ایس ڈی نے پولیس کی یونٹ،پارلیامنٹ اور سکیورٹی سے جڑی ایجنسیوں کو لکھے خط میں یہ جانکاری دی ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور ملٹری یونیفارم پہن کر وین سے حملے کو انجام دے سکتےہیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہشت گرد گزشتہ اتوار کو 5 اور ٹھکانوں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ اتوار کو ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ایسے میں سکیورٹی فورسز کو آگے بھی مستعدرہنے کو کہا ہے۔
غور طلب ہے کہ سری لنکا حملے کی
ذمہ داری داعش نے لی تھی۔سری لنکا کی حکومت نے دھماکوں اتوار رات کو پہلی بار کرفیو ہٹایا ہے لیکن راجدھانی میں کولمبو پولیس نے کئی جگہ چھاپے مارے۔دو کابینہ وزیر اور 2 اپوزیشن کے ایم پی نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ پارلیامنٹ میں ان ممکنہ حملوں کو لے کر جانکاری دی گئی ہے۔وزار صحت راجیتا سینا رتنے نے کہا کہ ایم ایس ڈی نے ہمیں اس بارے میں مطلع کیا ہے۔
این آئی اے نے اتوار کو آئی ایس آئی ایس کاسر گوڈ ماڈیول معاملے کی جانچ کے تحت کیرل میں 3 جگہوں پر چھاپے مارے۔ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے کاسر گوڈ میں 2 اور پالکاڈ میں 3 مشتبہ لوگوں کے گھروں پر چھاپے ماری کی۔این آئی اے نے کہا،’ان لوگوں کے کچھ ملزمین کے ساتھ رشتے ہونے کا شک ہے۔یہ ممنوعہ دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس،داعش میں شامل ہونے کے لیے ہندوستان چھوڑ کر گئے تھے۔’
بیان میں کہا گیا کہ تلاشی میں موبائل فون،سم کارڈ ،میموری کارڈ،پین ڈرائیو،عربی اور ملیالی زبان میں لکھی ڈائری ،ذاکر نائیک کی کتابیں اور ڈی وی ڈی، مذہبی تقریروں والی ڈی وی ڈی،سی ڈی ضبط کی گئی۔غور طلب ہے کہ سری لنکا میں 21 اپریل کو گرجا گھروں اور ہوٹل میں کیے گئے چھ دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم 359 لوگ مارے گئے تھے۔