سپریم کورٹ نے سیتارام یچوری کو سی پی آئی ایم رہنما تاریگامی سے ملنے کے لیے کشمیر جانے کی اجازت دی

04:00 PM Aug 28, 2019 | دی وائر اسٹاف

کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یچوری تاریگامی کی صحت کے بارے میں جاننے کے علاوہ کسی سیاسی سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گے۔

ٖفوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کو ان کے ساتھی سی پی آئی ایم رہنما محمد یوسف تاریگامی سے ملاقات کرنے کے لیے جموں وکشمیر جانے کی اجازت دے دی۔لائیو لاء کے مطابق؛کورٹ نے یچوری سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے دوست سے ملنے کے علاوہ کچھ اور نہیں کریں گے۔وہ اس موقع کو کسی سیاسی مقصد کے لیے استعمال  نہیں کریں گے۔

اس معاملے کی شنوائی کے دوران مرکز کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ تاریگامی ایسے شخص ہیں جن کو زیڈ زمرے کی سکیورٹی ملی ہوئی ہے۔ وہ کوئی ایسے شخص نہیں ہیں جو کہ غائب ہو گئے ہوں۔اس پر چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا،’چاہے زیڈ ہو یا زیڈ پلس،اگر کوئی شخص ملک کے کسی حصے میں جانا چاہتا ہے تو اس کو بالکل جانے دیا جانا چاہیے۔’

حالانکہ کورٹ نے یچوری کے لیے پیش ہوئے سینئر وکیل راجو رام چندرن سے کہا کہ اس سفر کو تاریگامی کی صحت کے بارے میں جاننے کے علاوہ کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ بنچ نے یہ بھی کہا ریاست ان کے اس سفر کو آسان بنائے۔سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ اگر سیتارام یچوری کسی سیاسی سرگرمی میں شامل ہوتے ہیں تو انتظامیہ اس بات کی جانکاری سپریم کورٹ کو دینے کے لیے آزاد ہے۔

اس کے علاوہ کورٹ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسٹوڈنٹ اور جموں وکشمیر کے رہنے والے محمد علیم سعید کو جموں و کشمیر میں ان کی فیملی سے ملنے کی اجازت دی۔آگے کی شنوائی کے لیے معاملے کو لسٹ کیا جائے گا۔سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں لگی پابندیوں کو ختم کرنے کو لےکر دائر کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو نوٹس جاری کیا اور سات دن کے اندر اس  پر تفصیلی جواب دائر کرنے کو کہا ہے۔واضح ہو کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے ریاست میں فون لائن اور انٹرنیٹ خدمات بند کرنے، میڈیا کو خبریں چھاپنے سے روکنے جیسی کئی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔