ہندوستانی نژاد امریکی سپر ماڈل اور مصنفہ پدما لکشمی نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کی جاری ہے ، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندو ‘اس خوف پیدا کرنے’ اور ‘پروپیگنڈے’ کے جال میں نہیں آئیں گے۔
پدما لکشمی۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: ہندوستانی نژاد امریکی سپر ماڈل اور مصنفہ پدما لکشمی نے کہا ہے کہ ہندوستان یا کہیں اور ہندوتوا کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگوں کو ‘اس قدیم اور عظیم الشان سر زمین’ پر امن سے رہنا چاہیے۔
بتادیں کہ 27 اپریل کو ٹوئٹ کی ایک سیریز میں، 51 سالہ پدما لکشمی نے کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف بیان بازی ہو رہی ہے اور امید ظاہر کی کہ ہندو ‘اس خوف پیدا کرنے’ اور ‘پروپیگنڈے’ کے جال میں نہیں پھنسیں گے۔
دہلی کے جہانگیرپوری میں ہنومان جینتی کے موقع پر جلوس کے دوران دو کمیونٹی کے بیچ تشدد اور مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں رام نومی کے جلوس کے دوران تشدد کے واقعات پر’دی گارڈین’ اور ‘لاس اینجلس ٹائمز’ جیسے بین الاقوامی اخباروں کے مضامین کو شیئر کرتے ہوئے لکشمی نے کہا کہ ‘حقیقی روحانیت’ میں نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر بیان بازی لوگوں میں ڈر پیدا کرتی ہے اور ان کے ذہنوں میں زہر گھولتی ہے۔ یہ پروپیگنڈہ خطرناک اور خوفناک ہے، کیونکہ جب آپ کسی کو کم تر سمجھتے ہیں تو ان کے استحصال میں پڑنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔
نیویارک میں رہنے والی ‘ٹاپ شیف’ پروگرام کی میزبان پدما لکشمی نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگوں کو مل جل کر امن سے رہنا چاہیے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا، ساتھی ہندوؤں، اس ڈرپیدا کرنے کے جال میں نہ پھنسیں۔ ہندوستان یا کہیں اور ہندوتوا کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حقیقی روحانیت میں کسی طرح کی نفرت کے بیج بونے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس قدیم اور عظیم الشان سرزمین پر تمام مذاہب کے لوگوں کو امن کے ساتھ مل جل کر رہنا چاہیے۔