شیو سینا نے کہا-نوکریاں نہ پیدا کر پانے کے لیے نہرو –گاندھی  فیملی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے

12:11 PM Jun 08, 2019 | دی وائر اسٹاف

شیو سینا  نےاپنے ماؤتھ پیس سامنا میں کہا ہے  کہ محض  لفظو ں کے کھیل یا اشتہارات سے بڑھتی بے روزگاری کا مدعا حل  نہیں ہونے والا ۔صرف اشتہارات دینے سے ہی نوکریاں نہیں مل  جائیں گی ۔

ادھو ٹھاکرے، فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی  : مرکز میں پھر سے بنی مودی حکومت پر بے روزگاری اور اقتصادی بحران کو لے کر سوموار کو پہلی بار حملہ کرتے ہوئے بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیو سینا نے کہا کہ محض لفظوں کے کھیل سے کسی مسئلے  کا حل نہیں ہونے  والا ہے۔

شیو سینا نے اپنے ماؤتھ  پیس سامنا میں کہاہے کہ  محض لفظوں کے کھیل یا اشتہارات سے بڑھتی بے روزگاری  کے مدعے کا حل نہیں ہونے والا۔

واضح ہوکہ مودی حکومت میں شیو سینا بھی حصہ دار ہے اور اس کے ایم  پی اروند ساونت کو کابینہ وزیر بھی بنایا گیا ہے۔شیو سینا نے  اس بار 18سیٹ پر جیت درج کی ہے اور این ڈی اے  میں وہ بی جے پی کے بعد سب سے بڑی پارٹی ہے۔

شیو سینا نے کہا کہ مودی کی پچھلی حکومت پانچ  سال کی مدت کار میں دس کروڑ نوکریاں پیدا کرنے میں ناکام رہنے کے لیے کانگریس کے سابق وزیر اعظم جواہر لعل نہرو یا اندرا گاندھی کو قصوروار نہیں ٹھہراسکتی۔شیو سینا کا یہ بیان جمعہ کو سرکاری اعداد وشمار کے جار ی ہونے کے بعد آیا ہےجس میں ہندوستانی اقتصادی شرح نمو جنوری-مارچ2018سے2019میں پانچ برسوں میں سب سے کم 5.8فیصدی بتائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق،ملک میں 2017سے18 میں بےروزگاری کی شرح کل دستیاب ورک فورس  کا 6.1 فیصد رہی جو 45 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ عام انتخاب سے ٹھیک پہلے بےروزگاری سے جڑے اعداد و شمار پر مبنی یہ رپورٹ لیک ہو گئی تھی اور جمعہ کو حکومت کے ذریعے جاری اعداد و شمار میں اس کی تصدیق ہو گئی۔جولائی 2017 سے جون 2018 کے درمیان کی لیک ہوئی پی ایل ایف ایس  رپورٹ میں پہلے کے سروے میں بےروزگاری سے جڑے سابقہ اعداد و شمار سے موازنہ  کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق بےروزگاری شرح پچھلے 45 سالوں میں بہت زیادہ ہو گئی ہے۔

آج تک کے مطابق، سامنا میں لکھا گیا ہے کہ ،بے روزگاری کے اعدادو شمار اور جی ڈی پی میں گراوٹ مودی حکومت کے لیے تشویش کی بات ہے۔ صرف اشتہارات دینے سے ہی نوکریاں نہیں مل جائیں گی ۔ اس کے علاوہ بلیٹ ٹرین پروجیکٹ سے کسی کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔

سامنا میں مزید کہا گیا ہے کہ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کی حالت بھی اچھی  نہیں ہے۔ اس کے رزلٹ کو مسلسل ریویو کیا جانا چاہیے۔اس میں کہا گیا ہے کہ انتخاب سے امیج بنائی گئی کہ 300امریکی کمپنیا ں چین چھوڑ کر ہندوستان آجائیں گی ، لیکن اب امریکہ ہی ہندوستان پر دباؤ بنا رہا ہے۔  اگر مودی ہے تو ممکن ہے تو پھر نوکریو ں کا کھونا رکنا چاہیے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)