کہا جا رہا تھا کہ سلمان خورشید کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کے قومی کنوینر ڈاکٹر ماجد احمد تالیکوٹی سے کڑی ٹکر ملے گی۔ لیکن مقابلہ یکطرفہ رہا۔
نئی دہلی: انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (آئی آئی سی سی) کی گورننگ باڈی کا انتخاب مکمل ہو چکا ہے۔ تقریباً دو دہائیوں کے بعد آئی آئی سی سی کو سلمان خورشید کی شکل میں نیا صدر ملا ہے۔ خورشید کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ہیں۔
انتخابات سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ سلمان خورشید کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کے قومی کنوینر ڈاکٹر ماجد احمد تالیکوٹی سے کڑی ٹکر ملے گی۔ لیکن ماجد تالیکوٹی مقابلے میں تیسرے نمبر پر رہے۔ سلمان خورشید کو ماجد تالیکوٹی سے 497 ووٹ زیادہ ملے ہیں۔
صدراتی عہدے کے لیے الگ الگ پینل سے سات ممبر میدان میں تھے— سلمان خورشید، ابرار احمد، افضل امان اللہ، آصف حبیب، ماجد احمد تالیکوٹی، سہیل ہندوستانی اور وسیم احمد غازی۔
کس کو کتنے ووٹ ملے؟
سلمان خورشید- 721
آصف حبیب- 278
ماجد تالیکوٹی- 224
ابرار احمد- 221
افضل امان اللہ- 192
انتخابات کے دوران ماجد کی امیدواری کو آئی آئی سی سی میں سنگھ کے داخلے کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ آئی آئی سی سی کی گورننگ باڈی کا انتخاب ہر پانچ سال میں ہوتا ہے۔ اس بار صدر اور نائب صدر کے علاوہ سات بورڈ آف ٹرسٹیز اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چار ممبران کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ووٹنگ 11 اگست کو ہوئی تھی۔
آئی آئی سی سی کیا ہے؟
دہلی میں واقع انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر ایک ثقافتی ادارہ ہے، جس کا مقصد اسلام کی تعلیم اور ثقافت کی تشہیر کے ساتھ مختلف مذہبی گروہوں کے درمیان باہمی مفاہمت کو مستحکم کرنا ہے۔ اس کا قیام جسٹس ہدایت اللہ انصاری اور بدرالدین طیب جی جیسی ممتاز شخصیات کی مدد سے عمل میں آیا تھا۔
اندرا گاندھی نے 24 اگست 1984 کو انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ 24 سال بعد (12 جون 2006) جنوبی دہلی کے لودھی روڈ پر واقع 16 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے اس مرکز کا افتتاح اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کیا تھا۔