ساکشی مہاراج نے اپنے متنازعہ بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا،ایسا کچھ میں نے نہیں بولا ہے۔میں نے کہیں اور سے بھی سنا،پتا نہیں ٹی وی پر کیا آ رہا ہے۔میں اپنے الیکشن میں لگا ہوں۔ایسا کچھ میں نے نہیں بولا۔
ساکشی مہاراج/ فوٹو: ہی ٹی آئی
نئی دہلی: بی جے پی ایم پی اور اناؤ سے لوک سبھا امیدوار ساکشی مہاراج نے جمعہ کو کہا کہ اگر لوگ ان کو ووٹ نہیں دیں گے تو وہ اپنے پاپ انھیں دے جائیں گے۔ساکشی مہاراج نے ایک انتخابی جلسہ میں کہا،’میں سنیاسی ہوں ۔آپ جیتاوگے تو کام کروں گا،نہیں تو مندر میں جاکر بھجن کیرتن کروں گا۔’سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ساکشی مہاراج نے کہا،’ایک سنیاسی آپ کے دروازے پر آیا ہے اور ایک سنیاسی جب کسی کے دروازے پر آتا ہے، بھیک مانگتا ہے،کسی بات کی درخواست کرتا ہے،اگر اس کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو سنیاسی گرہستی کے پنیہ لے جاتا ہے اور اپنے پاپ دے جاتا ہے۔’
وہ مزید کہتے ہیں،’شاستر میں لکھا ہے۔ شاستروں کی بات کر رہا ہوں اس لیے کوئی دولت مانگنےکے لیے نہیں آیا ہوں۔زمین جائیداد مانگنے کےلیے نہیں آیا ہوں۔کوئی اور چیز مانگنے کے لیے نہیں آیا ہوں۔’انھوں نے کہا کہ آپ اپنی کنیا کا دان کرتے ہیں تو بہت سوچ سمجھ کر کرتے ہیں کیونکہ اس سے کنیا کا مستقبل جڑا رہتا ہے۔ اسی طرح آپ کے ووٹ سے بھی سوا کروڑ دیش واسیوں کا مستقبل جڑا ہوا ہے اس لیے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لینا۔
ساکشی مہاراج سوہرا مئو تھانہ حلقے سے شیش پور گاؤں میں رامیشور بابا مندر پر جلسہ کو خطاب کر رہے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ساکشی مہاراج نے اس متنازعہ بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا،’ایسا کچھ میں نے نہیں بولا ہے۔میں نے کہیں اور سے بھی سنا،پتا نہیں ٹی وی پر کیا آ رہا ہے۔میں اپنے الیکشن میں لگا ہوں۔ایسا کچھ میں نے نہیں بولا۔’
سٹی مجسٹریٹ راکیش کمار گپتا نے بتایا کہ ساکشی مہاراج کے بیان کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 171 سی (الیکشن کے دوران ووٹرس کو متاثر کرنے)اور Representation of the People Act1951 کی متعلقہ دفعات کے تحت سوہرامئو تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ اناؤ میں 29 اپریل کو چوتھے مرحلے کے تحت ووٹنگ ہونی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)