آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ جب تک سماج میں امتیاز اور عدم مساوات قائم ہے، تب تک ریزرویشن جاری رہنا چاہیے۔ اس پر آر جے ڈی ایم پی منوج جھا نے کہا ہے کہ انہیں حکومت سے ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے کہنا چاہیے، ورنہ ان کا یہ بیان صرف سرخیوں میں بنے رہنے کے لیےزبانی جمع خرچ ہے۔
آر جے ڈی ایم پی منوج جھا (تصویر: دی وائر)
نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کی جانب سے ریزرویشن کی حمایت کرنے کے ایک دن بعد راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور ایم پی منوج جھا نے جمعرات کو کہا کہ انہیں حکومت کو ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے رضامند ہونے کے لیے کہنا چاہیے۔
دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، آر ایس ایس کے سربراہ نے بدھ (6 ستمبر) کو ناگپور میں کہا تھا کہ جب تک سماج میں تفریق موجود ہے، عدم مساوات ہے، تب تک ریزرویشن جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا، ‘…آر ایس ایس میں ہم آئین میں فراہم کردہ ریزرویشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔’
آر جے ڈی لیڈر نے کہا، ‘وہ گولوالکر کے پیروکار ہیں… لیکن مجھے کم از کم اس بات کی خوشی ہے کہ انہوں نے آئین کے مطابق سوچنا شروع کر دیا ہے۔’
آر ایس ایس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘وہ خود کو ایک سماجی تنظیم کہتے ہیں، لیکن وہ ایک سیاسی تنظیم ہیں اور وہ حکومت چلاتے ہیں… آپ ذات پر مبنی مردم شماری پر خاموش کیوں ہیں؟’
جھا نے کہا کہ آر ایس ایس سربراہ کو حکومت سے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے لیے کہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ‘حکومت سے کہیں کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے راضی ہو۔ ورنہ آپ نے جو کچھ کہا وہ صرف صرخیوں میں بنے رہنے کے لیےزبانی جمع خرچ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس، جے ڈی (یو)، آر جے ڈی اور سماج وادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کی ہے۔