وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ مغربی بنگال کی تجویز کو ایکسپرٹ کمیٹی کے ذریعے اپنی میٹنگ میں تجزیہ کرنے کے بعد خارج کر دیا گیا۔ ترنمول کانگریس نے کہا کہ مرکزی حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے کی وجہ سے ریاست کے لوگوں کی توہین کی ہے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: یوم جمہوریہ کی پریڈ کے لئے مغربی بنگال حکومت کے ذریعے مجوزہ جھانکی کو وزارت دفاع نے خارج کر دیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، یوم جمہوریہ کی پریڈ کے لئے جھانکی کی تجویز خارج کئے جانے کے بعد ریاست کی حکمراں ترنمول کانگریس نے نریندر مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اس نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے کی وجہ سے ریاست کے لوگوں کی توہین کی ہے۔
دی ٹیلی گراف کے مطابق مرکزی حکومت کو بھیجی اپنی تجویز میں مغربی بنگال حکومت نے کنیاشری، سبوج شری اور جل دھرو، جل بھرو کی تھیم کے ساتھ جھانکی سجانے کی اپنی اسکیم رکھی تھی۔ ذرائع کے مطابق، وزارت دفاع کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مغربی بنگال حکومت نے جھانکی کے لئے ریاستی حکومت کی تین سب سے مقبول اسکیموں کو شامل کیا تھا۔وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا، ‘ مغربی بنگال کی تجویز کو ایکسپرٹ کمیٹی کے ذریعے دو دور کے اپنے اجلاس میں تجزیہ کرنے کے بعد خارج کر دیا گیا۔ ‘
وزارت نے کہا، ‘ مغربی بنگال حکومت کی جھانکی تجویز کو دو دور کے اجلاس میں بحث کے بعد ایکسپرٹ کمیٹی کے ذریعے آگے نہیں لے جانے پر غور کیا گیا ہے۔ یہاں یہ ذکر کرنا مناسب ہے کہ مغربی بنگال حکومت کی جھانکی کو یوم جمہوریہ پریڈ 2019 میں حصہ لینے کے لئے اسی عمل کے نتیجے کے طور پر درج فہرست کی گئی تھی۔ ‘
راجدھانی میں 26 جنوری کو ہونے والی اس بار کی یوم جمہوریہ پریڈ کے لئے آئی جھانکیوں کی 56 تجاویز میں سے 22 منتخب کی گئی ہیں جن میں ریاستوں اور یونین ٹریٹری کی 16 اور مرکزی وزارتوں کی چھ تجویز ہیں۔ وزارت دفاع نے بدھ کو کہا، ‘ وزارت کو ریاستوں اور یونین ٹریٹری ریاستوں سے جھانکیوں کی 32 اور مرکزی وزارتوں اور محکمہ جات سے 24 تجویز ملی تھیں۔ ‘
وزارت کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے، ‘ پانچ میٹنگ کے بعد ان میں سے ریاستوں / یونین ٹریٹری کے 16 اور وزارتوں / محکمہ جات کی چھ تجویز یوم جمہوریہ پریڈ 2020 کے لئے منتخب کئے گئے ہیں۔ ‘ ہرسال وزارت دفاع سبھی ریاستوں، یونین ٹریٹری، مرکزی وزارتوں اور محکمہ جات سے یوم جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لینے کے لئے تجویز مدعو کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا، ‘ ان تجاویز کا تجزیہ ایکسپرٹ کمیٹی کے ذریعے کیا جاتا ہے جس میں آرٹ ، ثقافت ، مصوری ، مجسمہ سازی ، موسیقی ، فن تعمیر ، رقص ، وغیرہ کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے نامور افراد شامل ہوتے ہیں۔ ان کی سفارش کرنے سے پہلے موضوع، نظریہ، ڈیزائن اور اس کے تاثراتی منظر کی بنیاد پر آخری صورت دی جاتی ہے۔ ‘
بیان کے مطابق، ‘ وقت کی کمی کی وجہ سے پریڈ میں شرکت کے لئے صرف ایک محدود تعداد کی جھانکیوں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ مروجہ انتخابی عمل پریڈ میں بہترین جھانکی کی شراکت داری کی طرف لے جاتی ہے۔ ‘
اس سے پہلے سال 2018 میں یوم جمہوریہ پریڈ سے مغربی بنگال کی جھانکی کو مرکز کے ذریعے مبینہ طور پر ہٹائے جانے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ یہ ریاست کی توہین ہے۔ ممتا نے کہا تھا کہ اس سال ہماری مجوزہ تھیم ‘ ایکتائی سمپرتی ‘ (یکجہتی ہی بھائی چارہ) تھی۔ شاید اسی لئے ہمیں باہر کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا، ‘ اس بار کی یوم جمہوریہ پریڈ سے ہمیں باہر رکھا گیا۔ میں وجہ جاننا چاہتی ہوں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہے کہ یہ بنگال کی توہین ہے۔ یوم جمہوریہ پریڈ میں ہمارا مظاہرہ کافی اچھا رہا ہے اس لئے ہمیں اس پر اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔ سال 2013 سے 2016 کے درمیان ہم نے دو بار پہلا انعام جیتا۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)