مغربی بنگال ،مہاراشٹر اور بہار کے بعد کیرل چوتھی ریاست ہے،جس کی جھانکی کو یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے خارج کیا گیا ہے۔
فوٹو: بہ شکریہ وزارت اطلاعات و نشریات
نئی دہلی: مغربی بنگال، مہاراشٹر اور بہار کے بعد مرکزی حکومت نے یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے کیرل کی جھانکی کو بھی منظوری نہیں دی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، کیرل کے لاء منسٹر اےکے بالن نے جمعہ کو مرکز کے اس فیصلے کو سیاست سے ترغیب شدہ بتاتے ہوئے اس کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کی ثقافتی تصویر پیش کرنے والے مناظر کو نکار دیا ہے۔
مغربی بنگال، مہاراشٹر اور بہار کے بعد کیرل چوتھی ریاست ہے،جس کی جھانکی کو مرکز نے خارج کر دیا ہے۔ بالن نے آگے کہا، ‘کیرل کی جھانکی کو خارج کرنے کا فیصلہ سیاست سے ترغیب شدہ ہے۔ میں نہیں سمجھ پاتا کہ کتھاکلی ، موہنی اٹم ، چیندا (ڈرم) سے نفرت کیوں ہے؟ کیا کبھی ایسی مرکزی حکومت دیکھی ہے، جو ملک کے وفاقی خیالات کے خلاف ہو، جو ملیالی لوگوں پر نشانہ سادھتی ہو اور کیرل کے نام سے ہی غصہ میں آ جاتی ہے؟ مرکز کے ایک رہنما نے یہ بھی پوچھا کہ کیا ملیالیوں کے دو سینگ ہوتے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کی موجودہ حالت بتاتا ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘کیا اس میں کوئی سیاست ہے؟ ‘یہ بہت ہی برے حالات ہیں اور جھانکی کو خارج کرنا اسی سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے۔ ہم پانی، ہاتھی، ناؤ، موہنی اٹم اور کتھاکلی نہیں دکھا سکتے۔’
اس سے پہلے مرکزی حکومت نے
مغربی بنگال،مہاراشٹر اور بہار کی جھانکیوں کی تجویز کو خارج کر دیا تھا،جس کے بعد ترنمول کانگریس، مہاراشٹر کی شیو سینا- این سی پی حکومت اور آر جے ڈی نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ترنمول کانگریس نے جمعرات
کو کہا تھا کہ ریاست کی جھانکی کی تجویز ٹھکرانا مودی حکومت کے ذریعے ریاست کے لوگوں کی توہین ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)