کچھ ہندتووادی گروپوں کے ذریعے سڑکوں پر نماز پڑھنے کے خلاف ہنومان چالسیہ پڑھنے کو کہا گیا تھا۔ اس پر علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے یہ روک لگائی ہے۔ ہندو جاگرن منچ نے اس فیصلے کو لےکر علی گڑھ کےکلکٹر کو وارننگ دی ہے۔
(فوٹو بہ شکریہ : India Rail Info)
نئی دہلی: علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے سڑکوں پر مذہبی پروگراموں پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ یہ فیصلہ کچھ ہندتووادی گروپوں کے ذریعے سڑکوں پر نماز پڑھنے کے خلاف ہنومان چالسیہ پڑھنے کے منصوبے کے بعد آیا ہے۔ایک سینئر افسر نے گزشتہ اتوار کو کہا کہ ضلع انتظامیہ نے یہ قدم کسی طرح کے برے حالات سے بچنے کے لئے احتیاطاً اٹھایا ہے۔
ضلع انتظامیہ پچھلے ہفتہ اس وقت حرکت میں آ گیا تھا جب ہندو جاگرن منچ سمیت کچھ ہندتووادی گروپوں نے ہر منگل کو سڑک پر ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنے اور آرتی کرنے کا اعلان کیا تھا۔یہ تنظیم مسلمانوں کے ذریعے جمعہ کی نماز سڑکوں پر ادا کرنے کی مخالفت کر رہی تھی۔علی گڑھ انتظامیہ کا فیصلہ حالانکہ ہندو جاگرن منچ کے رہنماؤں کو پسند نہیں آیا اور اس نے اعلان کیا کہ وہ پابندی کی خلاف ورزی کریںگے۔
ہندو جاگرن منچ کے ریاستی جنرل سکریٹری سریندر سنگھ بھاگور نے اتھارٹی کو عوامی طور پر چیلنج کیا اور سڑک پر تمام مذہبی پروگراموں کو روکنے کو لےکر علی گڑھ کلکٹر کو وارننگ بھی دی۔انہوں نے جمعہ کو ایک بیان میں کلکٹر چندربھوشن سنگھ کو ہنومان چالسیہ پڑھنے کو روکے جانے سے متعلق ان کے حکم پر آگے بڑھنے کے خلاف آگاہ کیا۔
افسر نے کہا کہ وارننگ دینے والا ان کا ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد سنیچر کو ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 147 اور 506 اور 153 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ افسر نے کہا کہ آگے کی جانچ جاری ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)