لال قلعہ بلاسٹ کے متاثرین کو اب تک نہیں ملا معاوضہ

05:03 PM Dec 30, 2025 | دی وائر اسٹاف

لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہوئے دھماکے کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، متعدد متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو دہلی حکومت کی طرف سے یقین دہانی کے بعد اب تک معاوضہ نہیں ملا ہے۔ حکومت نے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے، مستقل طور پر معذور ہونے والے متاثرین کو 5 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو 2 لاکھ روپے اور معمولی زخمی ہونے والوں کو 20,000 روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

لال قلعہ کے قریب ہوئےدھماکے میں ہلاک ہونے والے نعمان کے اہل خانہ نئی دہلی میں مولانا آزاد میڈیکل کالج کے باہر مردہ خانے کے سامنے ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: نومبر میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہوئے دھماکے سے متاثر ہونے والے کئی لوگوں اور ان کے اہل خانہ کو اس واقعے کے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود دہلی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ معاوضہ نہیں ملا ہے ۔

دہلی کی ریکھا گپتا حکومت نے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے، مستقل طور پر معذور ہونے والوں کو 5 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو 2 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 20 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

مہلوکین میں سے اکثر اپنے خاندان کے واحد کمانے والے تھے۔ معاوضے میں تاخیر نے ان کے اہل خانہ کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ 18 سالہ نعمان انصاری بھی ایسے ہی ایک متاثر تھے، جو دھماکے کے دن اتر پردیش کے شاملی میں واقع اپنی دکان کے لیے سامان خریدنے دہلی آیا تھا۔

نعمان کے چچا محبوب انصاری نے دی ہندو کو بتایا ،’اس کی موت کے بعد سے پورا خاندان صدمے میں ہے۔ دہلی کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) کے پاس تمام دستاویز جمع کرانے کے بعد ہمیں انتظار کرنے کو کہا گیا۔ ایک ہفتے بعدہمیں بتایا گیا کہ ایس ڈی ایم کا تبادلہ ہونے والا ہے اور اس کے بعد تمام رسمی کارروائیاں مکمل کی جائیں گی۔ اس کے بعد کہا گیا کہ اتر پردیش حکومت اوریہاں کی مقامی سے تال میل کیا جا رہا ہے۔ لیکن تمام کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد بھی ہمیں اب تک کچھ نہیں ملا ہے۔’

اسی طرح دھماکے میں ہلاک ہونے والے 50 سالہ پجاری ونئے پاٹھک کے بیٹے انید پاٹھک نے بتایا کہ ان کے والد کی موت نے ان کی ماں کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا ،’اپنے والد کو کھونے کا درد لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ ان کی موت کے بعد سے میری والدہ کی کی ذہنی حالت بہت خراب ہے، خاندان اس غم سے نکل نہیں پا رہا ہے۔’

انید نے بتایا کہ تمام ضروری دستاویزات مکمل کرنے اور بروقت معاوضہ کی یقین دہانی کے باوجود ان کے خاندان کو ابھی تک کوئی رقم نہیں ملی ہے۔

چیف منسٹر آفس (سی ایم او) نے اس معاملے سے متعلق اخبار کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ تاہم، دی ہندو کے مطابق ، سی ایم او کے ایک ذرائع نے بتایا کہ اب تک 11 متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جا چکا ہے، جبکہ باقی معاملے پولیس کی منظوری کے منتظر ہیں۔

ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا،’ہمیں ابھی تک دہلی پولیس سے باقی درخواست دہندگان کے بارے میں وضاحت نہیں ملی ہے۔ پولیس نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ آیا وہ واقعی متاثرین ہیں یا ان کا کسی  ملزم سے کوئی تعلق ہے۔’