کیرل کے ایرناکلم، ایڈوکی اور الاپوژا میں منگل کو شمالی ضلعوں ملاپورم اور کوجھی کوڈ میں بدھ کے لئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔ ریاست کے 1332 ریلیف کیمپ میں 2.52 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہے۔
کوچی کے باہری علاقے میں اپنے گھر سے سیلاب کا پانی نکالتے مقامی لوگ(فوٹو : رائٹرس)
نئی دہلی: کیرل کے تین ضلعوں میں منگل کو ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔ سیلاب سےمتاثر شمالی حصے میں جہاں حالات بہتر ہوتے دکھ رہے ہیں وہیں وسط کیرل میں بھاری بارش کا امکان ہے۔وہیں بارش سے متعلق حادثات میں مرنے والوں کی تعداد 96ہو گئی ہے۔آئی ایم ڈی ذرائع نے بتایا کہ ایرناکلم، ایڈوکی اور الاپوژا میں منگل کو شمالی ضلعوں ملاپورم اور کوجھی کوڈ میں بدھ کے لئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔
آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر کے سنتوش نے بتایا کہ خلیج بنگال میں نیچے دباؤ کا علاقہ بننے کی وجہ سے ریاست کے کئی حصوں میں بھاری بارش کا امکان ہے۔حکومت کے مطابق، صبح نو بجے ملی تازہ سرکاری جانکاری کے مطابق، آٹھ اگست سے لےکر اب تک ریاست کے مختلف حصوں میں 96لوگوں کی جان گئی ہے، اعداد و شمار کے بڑھنے کا خدشہ ہے، جہاں 40 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔
ریاست میں 1332 ریلیف کیمپ میں 2.52 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہے۔کولم، پتن متٹا، کوٹیم، پلکڈ، ترشور اور ملاپورم میں منگل کو آرینج الرٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ پنرائی وجین نے سب سے زیادہ متاثر ضلعوں ملاپورم اور وائناڈ کا دورہ کیا، جہاں آٹھ اگست کو لینڈ سلائڈ کے لگاتار ہوئے حادثات میں 41 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔
وائناڈ کے میپدی واقع راحت کیمپ میں لوگوں سے وجین نے کہا، ‘ حکومت آپ کے ساتھ ہے۔ ہمیں ایک ساتھ ملکے تمام مصیبتوں اور پریشانیوں سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔ ‘انہوں نے کہا کہ حکومت راحت کاموں کو ترجیح دے رہی ہے، جس کے بعد وہ بازآبادکاری کی پہل پر دھیان دےگی۔وزیراعلی نے کہا، ‘ ایسے کئی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے گھر، جائیداد اور کھیت پوری طرح کھو دئے ہیں۔ کچھ لوگ جو لاپتہ ہیں، ان کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ ‘
وزیراعلیٰ ملاپورم کے راحت کیمپ کا بھی دورہ کریںگے۔ وہ افسروں اور لوگوں کے نمائندوں کے ساتھ بھی میٹنگ کریںگے۔ ریاست کے ریونیومنسٹر ای چندرشیکھرن اور چیف سکریٹری ٹام جوس بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ ہیں۔کانگریسی رہنما اور وائناڈ کے رکن پارلیامان راہل گاندھی نے حال میں متاثر علاقوں اور راحت کیمپ کا دورہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا، ‘ یہ صرف وائناڈ کے لئے نہیں، بلکہ پورے کیرل اور کچھ جنوبی ریاستوں کے لئے بھی تکلیف دہ ہے۔ یہ صرف وائناڈ کی پریشانی نہیں ہے، یہ کیرل کی پریشانی ہے، یہ کرناٹک کی پریشانی ہے۔ ‘کانگریس رہنما نے سوموار کو اپنے پارلیامانی حلقہ میں سیلاب کی حالت پر سرکاری افسروں کے ساتھ ایک تجزیاتی میٹنگ میں شامل ہونے کے بعد کل پیٹا میں صحافیوں سے کہا، ‘ مجھے لگتا ہے کہ مرکزی حکومت کو ان ریاستوں کے لوگوں کی حالت پر دھیان دینے اور وسیع سطح پر ان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔’
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)