راجیہ سبھا میں شہریت ترمیم بل پربحث کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیامان کپل سبل نے کہا کہ امت شاہ نے لوک سبھا میں کانگریس پرملک کے بٹوارے کا الزام لگایا، جو پوری طرح سے غلط ہے۔ مجھے نہیں پتہ کہ امت شاہ نے تاریخ کی کون سی کتاب پڑھی ہے۔
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں بدھ کو پیش کئے گئےشہریت ترمیم بل پربحث کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیامان کپل سبل نے کہا کہ امت شاہ نے لوک سبھا میں بل پر بحث کرتے ہوئے کانگریس پر ملک کے بٹوارے کا الزام لگایا، جو پوری طرح سے غلط ہے۔ مجھے نہیں پتہ کہ امت شاہ نے تاریخ کی کون سی کتاب پڑھی ہے۔ دو قومی نظریہ ہمار انظریہ نہیں ہے۔ اس کو ساورکر نے پیش کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیر داخلہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے الزام کو واپس لیں کیونکہ ہم کانگریس کے لوگ ایک ملک میں یقین کرتے ہیں، آپ اس میں یقین نہیں کرتے ہیں۔
Kapil Sibal, Congress in Rajya Sabha during discussion on #CitizenshipAmmendmentBill2019 : Those who have no idea of India cannot protect the idea of India. https://t.co/l19Ths6Nid
— ANI (@ANI) December 11, 2019
سبل نے کہا، ‘وزیر داخلہ جی نے صحیح کہا کہ یہ ایک بڑا تاریخی بل ہے۔ ہاں،تاریخی بل ہے کیونکہ آپ آئین کی بنیاد کو بدلنے جا رہے ہیں اس لیے تاریخی ہے۔ آپ ہماری تاریخ کو بدلنے جا رہے ہیں اس لیے تاریخی ہے۔’انہوں نے کہا، ‘آپ نے (وزیر داخلہ)کہا کہ کروڑوں لوگ کل صبح ایک نئے سویرے کو دیکھیں گے۔ میں آپ سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ لاکھوں لوگوں کی کالی رات ختم نہیں ہوگی۔’ آپ دوسروں سے سیاست سے اوپر اٹھنے کو کہتے ہیں، سب سے پہلے آپ سیاست سے اوپر اٹھیے کیونکہ یہ سیاست کے سوا کچھ نہیں ہے۔
سبل نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل دوقومی نظریے کوآئینی درجہ دیتا ہے۔ یہ بل شہریت کے لیے مذہب کو بنیاد بناتا ہے۔سبل نے امت شاہ کے اس بیان کا بھی جواب دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے کسی بھی مسلمان کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
کپل سبل نے کہا کہ بل پیش کرتےوقت ایک بات کہی گئی تھی جس پر مجھے سخت اعتراض ہے۔آپ نے کہا تھا کہ ملک کے مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے اس پر اعتراض ہے۔ کوئی مسلمان آپ سے نہیں ڈرتا ہے۔ میں اس ملک کا شہری ہوں، آپ سے نہیں ڈرتا ہوں۔ میں ڈرتا ہوں تو صرف آئین سے۔ ملک کا مسلمان ڈرتا ہے تو صرف آئین سے۔
انہوں نےکہا کہ ہمیں پتہ ہے آپ کا مقصد کیا ہے۔ یہ میں 2014 سے جان رہا ہوں۔ کبھی گھر واپسی، کبھی لو جہاد، کبھی 370 کا ہٹایا جانا، کبھی تین طلاق، کبھی شہریت ترمیم بل، کبھی این آرسی اور پھر این آرسی…سب پتہ ہے۔ آپ لوگوں کو اس کے نام سے پہچاننا چاہتے ہیں۔
سبل نے کہا، ‘جنہیں ہندوستان کے نظریے کے بارے میں کچھ نہیں پتہ ہے وہ اس کی حفاظت نہیں کر سکتے ہیں۔ اس ہندوستانی جمہوریہ کو جراسک جمہوریہ مت بنائیے جس میں دو ڈایناسور رہتے ہیں۔’
اس سے پہلےسابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سرکار اپنے ہندتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے یہ بل لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چنے ہوئے عوامی نمائندے خود آئینی یا غیر آئینی طے کرنے کے بجائے یہ موقع عدالت کو دینے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔