کانگریس رہنما راہل گاندھی نے واقعہ کو ‘خوفناک اورگھناونا ‘ قراردیتے ہوئے جمعرات کو راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں فوراً کارروائی کرے۔
راجستھان میں چوری کرنے کے الزام میں دو دلتوں کی پٹائی کی گئی اوران کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا۔ (فوٹو : ٹوئٹر /ویڈیو اسکرین گریب)
نئی دہلی: راجستھان کے ناگور ضلع میں مبینہ طور پر چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے دو دلتوں کی بےرحمی سے پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نےاس معاملے میں سات لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔اس کے سات دوسرے لوگوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔دلتوں کی بےرحمی سے پٹائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا۔
دونوں چچا زاد بھائی ہیں۔پانچوڑی تھانہ کے تھانہ انچارج راجپال سنگھ نے بتایا کہ واقعہ اتوار کو ایک دو پہیہ گاڑی کمپنی کے شو روم میں ہوا۔ شو روم کے ملازمیننےمبینہ طور پر چوری کرتے پکڑے گئے دو لوگوں سے بےرحمی سے مارپیٹ کی۔ اس کا ویڈیوبھی بنا لیا گیا۔ یہ سامنے آنے کے بعد متاثرین نے بدھ کو معاملہ درج کروایا۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کے علاوہ ایجنسی کی طرف سے دونوں کے خلاف پیسے چرانے کے الزام میں معاملہ درج کروایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارپیٹ کے معاملےمیں پانچ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، اپنی شکایت میں دونوں ملزمین نے کہا ہےکہ کرونوگاؤں کی ایجنسی میں دونوں موٹرسائیکل کی سروسنگ کرانے گئے تھے لیکن ملازمیننےچوری کا الزام لگاکر ان کی پٹائی کر دی۔مارپیٹ کے دل دہلادینے والے ویڈیو میں ایک آدمی کو مبینہ طور پرپٹرول میں ایک پیچکش ڈبوتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور پھر اسے دو میں سے ایک نوجوان کی شرمگاہ میں ڈال رہا ہے۔
بدھ کو ویڈیو وائرل ہوتے ہی ناگور کے رکن پارلیامان ہنومان بینی وال نے کہا کہ واقعہ انسانیت کو شرم سار کرتا ہے اور انہوں نے ملزمین پر کڑی کارروائی کی مانگ کی ہے۔سنگھ نے کہا، شروع میں دونوں فریق سمجھوتہ کر چکے تھے اور ہمارے پاس کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی تھی۔ لیکن ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، ہمیں ایک شکایت ملی اور آئی پی سی کی دفعات کے تحت مارپیٹ، غلط طریقے سے قید کرنے کے ساتھ-ساتھ ایس سی –ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے واقعہ کو ‘ خوفناک اور گھناونا ‘قرار دیتے ہوئے جمعرات کو ریاست کی اشوک گہلوت حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں فوراً کاروائی کرے۔گاندھی نے ٹویٹ کر کےکہا، ‘ راجستھان کے ناگور میں دو دلت نوجوانوں کو بے رحمی کے ساتھ اذیت دیئے جانے کا حالیہ ویڈیو خوفناک اور گھناونا ہے۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ میں ریاستی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس جرم کےقصورواروں کو انصاف کی زد میں لانے کے لئے فوراً کارروائی کرے۔ ‘
اس کے بعد راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ راجستھان کےناگور ضلع میں دو دلت جوانوں کے ساتھ مبینہ طور پر وحشیانہ طریقے سے مارپیٹ کےمعاملے میں کسی کو بھی بخشا نہیں جائےگا اور متاثرین کو انصاف ملےگا۔گہلوت نے اس واقعہ کو ‘گھناونا ‘ بتاتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا ہےکہ اس معاملے میں فوراً اور مؤثر کارروائی کی گئی ہے۔ اب تک سات ملزمین کو گرفتارکیا گیا ہے۔
گہلوت نے لکھا ہے، ‘ کسی کو بھی بخشا نہیں جائےگا۔ قصورواروں کوقانون کے حساب سے سزا ملےگی اور ہم یقینی بنائیں گے کہ متاثرین کو انصاف ملے۔ ‘ نائب وزیراعلی سچن پائلٹ نے بھی اس کو سنگین واقعہ بتایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ہے، ‘ ناگور ضلع میں دلت نوجوانوں کی بےرحمی سے پٹائی کا معاملہ سنگین ہے۔ ریاست میں نظم و نسق مضبوط رہے اور ہر شہری محفوظ محسوس کرے، یہ حکومت کی ترجیح ہے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نظم و نسق کو ہاتھوں میں لینے کی کوشش کرےگاتو اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
یہ مدعا جمعرات کو ریاستی اسمبلی میں بھی اٹھا۔ ایوان کی کاروائی شروع ہوتے ہی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے تینوں ایم ایل اے ایوان کی کرسی کےسامنے آ گئے اور اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف کڑی کارروائی کی مانگ کی۔ انہوں نے ہاتھ میں بینر لے رکھے تھے۔حالانکہ بجٹ کے مدنظر اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی نے ان سے اپنی-اپنی جگہ پر لوٹنے کو کہا تو وہ ایوان سے واک آوٹ کر گئے۔ اس کے بعد یہ تینوں ایم ایل اے نارائن بینی وال (کھینوسر)، اندرا دیوی (میڑتا) اور پکھراج (بھوپال گڈھ) ہاتھ میں بینر لےکر اسمبلی بھون کی سیڑھیوں پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر ستیش پونی نے کہا کہ راہل گاندھی ٹوئٹ سے ہی کام چلا سکتے ہیں۔ عوام اور ان کی پارٹی کی حکومت گاندھی کی باتوں کو کتنی ترجیح دیتی ہے یہ ہم نے اس سے پہلے کے ایپی سوڈ میں دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ اچھا ہے اگر راہل گاندھی کے ٹوئٹ سے اشوک گہلوت حکومت فعال ہو جائے توراجستھان کے لوگوں کو انصاف مل جائےگا۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)