راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کا معاملہ۔ متاثرہ کی نانی کا الزام ہے کہ ان کی نواسی کے ساتھ ریپ کرنے والے پردیپ وشنوئی نے ہی اسے زندہ جلایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں نظر آ رہے نوجوان کی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔ وشنوئی کے رول کی جانچ کی جا رہی ہے۔
نئی دہلی: راجستھان میں زندہ جلائی گئی 30سالہ ریپ متاثرہ کی سنیچر کی صبح علاج کے دوران جئے پور کے اسپتال میں موت ہو گئی۔ پولیس نے اس سلسلے میں پوچھ تاچھ کے لیے دو لوگوں کو حراست میں لیا ہے، جن میں ایک وہ ہے، جس کے خلاف متاثرہ نے دو سال پہلے ریپ کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
یہ واقعہ ہنومان گڑھ ضلع کے گولووالا کی ہے۔ متاثرہ گولووالا میں بیوٹی پارلر چلاتی تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ جمعرات (چار مارچ) کو علی الصبح ایک شخص متاثرہ کے مکان میں گھسا اور باہر سے کمرے میں مٹی کا تیل چھڑک کر دروازہ کھٹکھٹایا۔ جب متاثرہ نے دروازہ کھولا ملزم نے جلتی ہوئی ایک لکڑی اس کی طرف پھینک دی، جس سے وہاں آگ لگ گئی اور خاتون بری طرح سے جھلس گئی۔
جھلسی ہوئی خاتون کو پہلے سی ایچ سی گولووالا لے جایا گیا اور بعد میں جئے پور کے ایس ایم ایس اسپتال میں بھرتی کرایا گیا، جہاں سنیچر کو علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔متاثرہ کی نانی کا الزام ہے کہ ان کی نواسی کے ساتھ ریپ کرنے والے پردیپ وشنوئی نے اسے زندہ جلایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے میں جانچ چل رہی ہے اور وشنوئی کے رول کی جانچ کی جا رہی ہے۔
پردیپ بشنوئی پر الزام ہے کہ اس نے دو سال پہلے متاثرہ کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ اس معاملے میں اسے ضمانت ملی ہوئی ہے اور پولیس اس سے اس معاملے میں بھی پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک شخص واقعہ کے بعد متاثرہ کے گھر سے جاتا دکھ رہا ہے، لیکن اس کی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔
ریاست کے ڈی جی پی ایم ایل لاٹھر نے بتایا کہ معاملے کو کافی سنجیدگی سے لیا گیا اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں حراست میں لیے گئے دو لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایس پی پریتی جین کی نگرانی میں ڈی ایس پی سطح کی جانچ کی جا رہی ہے۔ جانچ افسر کی مدد میں سائبر تکنیک میں ماہر پولیس اہلکاروں کو بھی جانچ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق،وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے متاثرہ فیملی کو پانچ لاکھ روپے کی مالی مدد دی ہے۔
دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، ‘ایس پی پریتی جین نے کہا، متاثرہ کی نانی نے معاملہ درج کروایا ہے۔ پردیپ بشنوئی سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ سی سی ٹی وی اور تکنیکی مدد سے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔ سی سی ٹی وی میں اور جس شخص پر شک جتایا گیا ہے، وہ دونوں الگ الگ ہیں۔’
انہوں نے کہا، ‘پولیس مجرم تک پہنچنے میں جلد کامیابی حاصل کرےگی۔ وائرل ویڈیو پر انہوں نے کہا کہ جس کا متاثرہ نے نام لیا ہے، وہ پہلے ہی معاملے میں نامزد ہے۔ پولیس ہر ایک ثبوت کو دھیان میں رکھ کر جانچ کر رہی ہیں۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)