راجستھان کی ہوامحل سیٹ سے بی جے پی کے نومنتخب ایم ایل اے بال مکندآچاریہ عرف سنجے شرما پر ایک دلت شخص پر حملہ کرنے اور تھوکنے کا الزام ہے۔ متاثرہ سورج مل ریگر نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے نے ان کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔
بی جے پی ایم ایل اے بال مکندآچاریہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: راجستھان سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک نو منتخب ایم ایل اے کے خلاف پیتھاواس گاؤں میں درج فہرست ذات (ایس سی) برادری کے ایک شخص پر حملہ کرنے اور تھوکنے کے الزام میں کیس درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ سورج مل ریگر نے بتایا کہ ہوامحل سے بی جے پی ایم ایل اے سوامی بال مکندآچاریہ عرف سنجے شرما نے ان کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔
عدالت کی ہدایت کے بعد ایس سی/ایس ٹی ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 323 اور 341 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
سورج مل نے
دی وائر کو بتایا، ‘ہم نے بال مکندآچاریہ کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے جے پور کے کردھنی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ تاہم، انہوں نے شکایت درج کرانے سے انکار کر دیا۔ بالآخر ہمیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا، جس کے ذریعے ہماری شکایت درج کی گئی۔ بال مکندآچارکے ہوا محل سیٹ سے کامیابی حاصل کرنے کے ایک دن بعد ایف آئی آر 4 دسمبر کو درج کی گئی تھی۔
شکایت میں سورج مل ریگر کی زمین پر ناجائز قبضے کے الزامات، حملے اور دھمکیوں وغیرہ کی تفصیلات دی گئی ہیں۔
متعلقہ معاملے میں اسٹریٹ وینڈر قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں بال مکندآچاریہ کے خلاف قومی انسانی حقوق کمیشن میں بھی شکایت درج کرائی گئی ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا، جب ایم ایل اے نے ہوا محل علاقے کا دورہ کیا اور
مسلم دکانداروں کو اپنی دکانیں بند کرنے کی ہدایت دی تھی۔
انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔