آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے 7کروڑ کے دعویٰ کی ہی ادائیگی کی گئی ہے۔
نئی دہلی: ریلوے ٹریول انشورنس اسکیم کے تحت پچھلے دو سال میں نجی بیمہ کمپنیوں کو تقریباً 46 کروڑ روپے کا پریمیم ملا ہے اور اس دوران انہوں نے بیمہ دعووں کے تحت سات کروڑ روپے کی ادائیگی کی ہے۔ آر ٹی آئی کے تحت یہ انکشاف ہوا ہے۔وزارت ریل کی مکمل ملکیت والی اکائی آئی آر سی ٹی سی نے اختیاری سفر بیمہ یوجنا کے لئے شری رام جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ، آئی سی آئی سی آئی لومبارڈ جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ اور رائل سندرم جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ سے قرار کیا ہے۔
اس اسکیم کی شروعات ستمبر 2016 میں ہوئی تھی۔ شروعات میں اس کا پریمیم فی مسافر 0.92 روپے تھا۔انڈین ریل نے 31 اگست 2018 تک پریمیم کا بوجھ خود برداشت کیا، لیکن اس کے بعد پریمیم مسافروں سے وصول کیاجانے لگا اور پریمیم گھٹاکر 0.49 روپے فی مسافر کر دیا گیا۔اس بیمہ یوجنا کی سہولت کنفرم یا آر اے سی ٹکٹ والے ان مسافروں کو ملتی ہے جو آئی آر سی ٹی سی کی سرکاری ویب سائٹ سے ٹکٹ بک کرتے ہیں۔ کسی ٹرین حادثہ کی حالت میں مرنے والے یا زخمی ہونے والے مسافروں یا ان کے رشتہ داروں کو بیمہ کی رقم ادا کی جاتی ہے۔
مدھیہ پردیش کے آر ٹی آئی کارکن چندر شیکھر گوڑ کی درخواست کے جواب میں پتا چلا کہ پچھلے دو سال میں آئی آر سی ٹی سی نے بیمہ کمپنیوں کو پریمیم کے طور پر 38.89 کروڑ روپے دئے ہیں جبکہ بیمہ کمپنیوں نے مسافروں کو 7.29 کروڑ روپے کے دعویٰ کی ادائیگی کی ہے۔بیمہ کمپنیوں کو ان دو سالوں میں کل 206 دعوے حاصل ہوئے، جس میں سے 72 دعوے خارج کر دئے گئے تھے۔
افسروں نے اس بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ پچھلے دو سال میں ریل حادثات میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے بیمہ کے دعوے بھی کم ہوئے ہیں۔ ریل حادثہ 2013-14 میں 118 سے گھٹکر 2016-17 میں 104، 2017-18 میں 73 اور 2018-19 میں 59 ہو گئے ہیں۔ٹریول انشورنس کے تحت کسی بھی ٹرین حادثہ یا دیگر ناپسندیدواقعہ کی وجہ سے ہوئی موت اور پوری طرح معذور ہونے کی حالت میں 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ جزوی طور پر معذور ہونے پر متاثر ہ کو 7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اگر کوئی زخمی ہوتا ہے تو اس کو ٹریول انشورنس کے تحت ہاسپٹل کے خرچ کے لئے دو لاکھ روپے تک دئے جاتے ہیں۔ ریل کے سفر کے دوران حادثہ، ڈکیتی، تشدد جیسے معاملے اس بیمہ پالیسی کے تحت کور کئے جاتے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)