پنجاب: دلت نوجوان کی پٹائی، پیشاب پینے پر کیا گیا مجبور، علاج کے دوران موت

معاملہ پنجاب کے سنگرور ضلع کا ہے۔نوجوان نےبیان میں کہاتھا کہ چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔

معاملہ پنجاب کے سنگرور ضلع کا ہے۔نوجوان  نےبیان میں کہاتھا کہ چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: پنجاب کے سنگرور ضلع میں 37 سالہ  ایک دلت نوجوان  کی سنیچر کی صبح یہاں ایک ہاسپٹل میں موت ہو گئی،اس کو بےرحمی سے پیٹا گیا تھا اورپیشاب پینے کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔پولیس نے بتایا کہ نوجوان  چھانگلی والا گاؤں کا رہنے والا ہے اور رنکو نامی  شخص اورکچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ اس کا جھگڑا تھا۔نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ سات نومبر کو رنکو نے تنازعہ  پر بات کرنے کے لیے اپنے گھر بلایا۔

نوجوان  نے الزام لگایا تھا کہ جب وہ گھر پہنچا تو چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔سنگرور کےایس ایس پی سندیپ گرگ نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوان  نے پوسٹ گریجویشن انسٹی ٹیوٹ آف ویٹنری ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔

پولیس نے بتایا کہ چار لوگوں کے خلاف ناجائز طریقے سے قیدی  بنانے اور آئی پی سی مختلف دفعات  کے ساتھ ساتھ ایس سی –ایس ٹی ایکٹ  کے تحت لہرا تھانے میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔پنجاب ایس سی –ایس ٹی میشن  نے بھی سنگرور کے ایس ایس پی  سے معاملے میں رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

کمیشن  کے صدرتیجندر کور نے ایک بیان میں کہا کہ میڈیا میں آئی خبروں سے معاملے کی جانکاری ملی جس کی بنیاد پر خو د سے جانکاری لے کر رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)