مہاراشٹر نو نرمان سینا کے چیف راج ٹھاکرے نے کہا کہ پلواما حملے میں شہید ہوئے 40 جوان’ سیا ست کا شکار‘ ہوئے ہیں۔
راج ٹھاکرے/ فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلواما میں گزشتہ 14 فروری کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے سی آر پی ایف کے جوانوں کو مہاراشٹر نو نرمان سینا(ایم این ایس)چیف راج ٹھاکرے نے سیاست کا شکار قرار دیا۔اتوار کو مہاراشٹر کے کولہا پور ضلع میں انھوں نے دعویٰ کیا کہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر (این ایس اے)اجیت ڈوبھال سے پوچھ تاچھ کرنے پر پلواما حملے کی سچائی سامنے آ جائے گی۔
ٹھاکرے نے کہا،’ اگر این ایس اے ڈوبھال سے پوچھ تاچھ کی جاتی ہے تو پلواما دہشت گردانہ حملے کی سچائی سامنے آ جائے گی۔’انھوں نے کانگریس کے الزامات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ،’پلواما حملے کے وقت وزیراعظم نریندر مودی
کاربیٹ نیشنل پارک میں ایک فلم کی شوٹنگ کرنے میں مصروف تھے۔ دہشت گردانہ حملے کی خبریں آنے کے بعد بھی ان کی شوٹنگ جاری رہی۔’
انھوں نے مزید کہا کہ پلواما حملے میں شہید ہوئے 40 جوان ‘سیاست کا شکار ‘بنے۔ ہر حکومت نے اس طرح کی چیزیں تشکیل دی،لیکن مودی کی حکومت میں یہ اکثر ہو رہا ہے۔ٹھاکرے کے الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے ریاستی بی جے پی ترجمان مادھو بھنڈاری نے کہا۔’ راج ٹھاکرے اپنے پورے کیریئر میں نقل اتارتے رہے ہیں۔ اب وہ ڈوبھال کے خلاف الزام لگا کر راہل گاندھی کی نقل کر رہے ہیں۔’
غور طلب ہے کہ 14 فروری کو پلواما ضلع کے اونتی پورہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا، جس میں سی آر پی ایف کے 40 سے زیادہ جوانوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ اس کے بعد کانگریس نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ کانگریس نے کہا تھا کہ پلواما حملے کی جانکاری ملنے کے بعد بھی پی ایم مودی نیشنل کاربیٹ پارک میں فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے۔ اس پر حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو حملے کی جانکاری تاخیر سے ملی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)