پولیس کے مطابق، 20 سالہ اتپل بہرا نے بندھو پرکاش پال اور ان کی فیملی کا اس لئےقتل کر دیا کیونکہ پال نے اس کو گالی دی تھی اور اس کے بیمہ کی دوسری قسط کی رسیددینے سے انکار کر دیا تھا۔
مارے گئے بندھو پرکاش پال، ان کی بیوی اور بیٹا(فوٹو بہ شکریہ: سوشل میڈیا)
نئی دہلی : مرشد آباد ٹرپل مرڈر کیس کو سلجھانے کا دعویٰ کرتے ہوئے مغربی بنگال پولیس نے کہا کہ اس نے کلیدی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ایک فیملی کے تین لوگوں کا قتل بیمہ پالیسی کو لےکر کیا گیا۔ پرائمری اسکول کے 40 سالہ ٹیچر بندھو پرکاش پال، ان کی حاملہ بیوی اور ان کے بیٹے کاقتل آٹھ اکتوبر کو جیاگنج کے لیبو باغان علاقے میں ان کے گھر پر کیا گیا تھا۔ اتپل نے جرم قبول کرنے کی بات کرتے ہوئے مرشدآباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مکیش کمار نے منگل کو بتایا،’پال نے اتپل کا 24167 روپے کے سالانہ پریمیم کے ساتھ 11 سال کی مدت کی بیمہ پالیسی کی تھی۔ ‘
کمار نے کہا، ‘الزام کے مطابق، جہاں اس کو پہلے سال کی رسید مل گئی، وہیں پریمیم جمع کرنے کے بعد بھی پال نے اس کو دوسرے سال کی رسید نہیں دی۔ اس کے بعد جب اس نے پال کو اپنے پیسے واپس کرنے کے لئے کہا تو پال نے اس کو گالی دی۔ اتپل نےکہا کہ وہ ذلت محسوسکر رہا تھا اور اس نے پال کو مارنے کا فیصلہ کیا۔ وہیں، اتپل نے پال کی بیوی اور بیٹے کو اس لئے مار دیا کیونکہ وہ اس کو پہچانتے تھے۔ ‘کمار نے بتایا کہ اتپل بہرا کو ضلع میں ساگردیگھی کے ساہاپور علاقے سےصبح گرفتار کیا گیا۔ وہ پیشے سے راج مستری ہے۔ منگل کو عدالت میں پیش کرکے پولیس اتپل کی 14 دن کی حراست کی مانگ کرےگی۔
پولیس کے مطابق، پال اپنی فیملی کے ساتھ جیاگنج میں رہتے تھے جہاں پر اتپل کی بہن بھی رہتی تھی۔ قتل سے کچھ دن پہلے اتپل وہاں جاکر علاقے کا اندازہ بھی لگاکر آیا تھا۔ اس کے بعد درگا پوجا کے لئے وہاں گیا اتپل اپنے ساتھ ہتھیار بھی لےگیا تھا۔ مکیش کمار نے کہا، ‘دسویں کے دن تقریباً 10.30 بجے اتپل نے پال کو فون کیااور کہا کہ وہ ان کے گھر آنا چاہتا ہے۔ فیملی میں سبھی لوگ اتپل کو جانتے تھے اس لیے اس کو آنے دیا گیا۔ اندر جاتے ہی اس نے فوراً پال پر حملہ کیا اور اس کو موقع پر ہی مار دیا۔ اس کے بعد اگلے کمرے میں جاکر اس نے پرکاش کی حاملہ بیوی اور بیٹےپر حملہ کیا۔ ‘
کمار نے کہا، ‘قتل کے وقت اتپل کے فون کی لوکیشن جیاگنج میں ملے لیکن پہلے تو اس نے جھوٹ بولا کہ وہ ساگرگڑھی میں تھا۔ حالانکہ، پوچھ تاچھ کے دوران وہ ٹوٹ گیا اور اپنا جرم قبولکر لیا۔ ‘حالانکہ، اتپل کے والد نے دعویٰ کیا کہ ان کا بیٹا بےقصور ہے۔ اتپل کےوالد مادہاب بہرا نے کہا، ‘میں نہیں مانتا ہوں کہ میرا بیٹا ایسا کچھ کر سکتاہے۔ میں نے اس کو کہا تھا وہ ایسی کسی سرگرمی میں نہ پڑے۔ لیکن اس نے میری بات نہیں سنی۔ ‘
واضح ہوکہ، جہاں پولیس کو شروع سے شک تھا کہ یہ قتل نجی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا ہے، وہیں بی جے پی نظم و نسق کا حوالہ دیتے ہوئے ٹی ایم سی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ پارٹی کارکنان نے فیملی کی فوٹو اور ویڈیو سوشل میڈیاپر شیئر کئے ہیں۔ مختلف مقامی رہنماؤں نے بندھو کی بی جے پی اور یونین سے جڑےہونے کی بات کہی ہے۔حالانکہ، ٹیچر کی فیملی نے واضح کیا تھا کہ بندھو کسی بھی
سیاسی جماعت یاتنظیم سے جڑے ہوئے نہیں تھے اور دونوں ہی پارٹی اس مدعے کی سیاست کر رہی ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)