پردھان منتری جن اوشدھی یوجنا کے تحٹ بانٹی جانے والی ملک کی 18 فارما کمپنیوں کی دواؤں کے 25 بیچ معیار پر کھرے نہیں اترے ہیں ۔ ان کمپنیوں میں 17 نجی سیکٹر اور ایک پبلک سیکٹر کی ہیں ۔
نئی دہلی : پردھان منتری جن اشدھی یوجنا کے تحت بانٹی جانے والی دواؤں کے 25 بیچ معیار کے مطابق نہیں پائے گئے ۔ ان میں شوگر ، درد کی دوااور ہائپر ٹینشن جیسی کئی بیماریا ں شامل ہیں ۔ ملک کی 18 فارما کمپنیوں کی دواؤں کے 25 بیچ معیار پر کھرے نہیں اترے ہیں ۔ ان کمپنیوں میں 17 نجی سیکٹر اور ایک پرائیویٹ سیکٹر کی ہیں ۔
بیورو آف فارما پی ایس یو آف انڈیا (بی پی پی آئی ) نے جانچ میں پایا ہے کہ جنوری 2018 سے ان 18 فارما کمپنیوں کی دواؤں کے 25 بیچ کی دوائیں معیار کے مطابق نہیں تھیں ۔ بی پی پی آئی سرکار کی سستی دواؤں کے اہم منصوبہ پی ایم بی جے پی کانفاذ کرتا ہے ۔ بی پی پی آئی اور آئی ڈی پی ایل دونوں مرکزی حکومت کے Department of Pharmaceuticals کے تحت آتی ہیں ۔
بی پی پی آئی کے چیف ایگزیکٹیو افسر سچن سنگھ نے اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ، جن کے مصنوعات معیار پر کھرے نہیں اترے ، ان کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔سنگھ نے ایسی کمپنیوں کی فہرست بھی دی ہے ، جن پر پابندی عائد کی گئی ہے یا اس کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ۔ اس فہرست کے مطابق، بی پی پی آئی خراب معیار والی دواؤں کی فراہمی کے لیے 7 کمپنیوں کو 2 سال کے لیے بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
امر اجالا میں شائع ایک خبر کے مطابق؛بی پی پی آئی کی رپورٹ کے مطابق جو بیچ معیار کے مطابق نہیں پائے گئے ہیں،ان میں اے ایم آر فارما انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈکی شوگر کے لیے دی جانے والی دوا ووگل بوس اور ہائیپر ٹینشن کی ٹیلمی سارٹن دواؤں کا ایک بیچ شامل ہے۔اس کے علاوہ نو کیتن فارما کی نیموسلائڈ اور نیسٹر فارما پیرا سیٹامول کے بھی بیچ معیار کے مطابق نہیں ملے۔
ہینو کیم لیبوریٹریج کی اینٹی بایوٹک سپروفلوکسیسن اور اوسمیڈ فارمولیشن کی ہائیپر ٹینشن کے لیے اینالیپرل دوا کا بیچ معیار کے مطابق نہیں ملا۔ ماڈرن لیبوریٹریج ،راوین لائف سائنس،میکس کیم فارماسیوٹیکلز اور تھیان فارما کی دوائیں بھی معیار کے مطابق نہیں ملی ہیں۔ ایسیڈٹی کے لیے دی جانے والی آئی ڈی پی ایل کی پینٹرو پریجول کا ایک بیچ بھی معیار پر کھرا نہیں اترا۔
اس کے علاوہ بایو جنٹکس ڈرگس، ونگس بایوٹیک،جینتھ ڈرگس اور کوالٹی فارماسیوٹیکلز کی دوائیں بھی صحیح نہیں ملیں۔ بی پی پی آئی نے اس سال فروری میں پردھان منتری جن اوشدھی یوجنا کے تحت کل 4677 جن اوشدھی مراکز کے لیے 146 فارما کمپنیوں سے قرار کیا ہے۔بی پی پی آئی کے سی ای او سچن سنگھ نے بتایا، ان کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
غیر معیاری دواؤں کے استعمال پر فوراً روک لگا دی گئی ہے۔اوورسیز ہیلتھ کیئر، ہنو کیم لیبوریٹریج ،لیزین ہیلتھ کیئر، اے ایم آر فارما انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، جیکسن لیبوریٹریج،مسکٹ ہیلتھ سیریز اور ٹیریس فارماسیوٹیکلز کو 2 سال کے لیے بلیک لسٹ میں ڈالا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)