مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزمہ اور بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ نے کہا تھا کہ ناتھو رام گوڈسے دیش بھکت تھے، دیش بھکت ہیں اور رہیںگے۔ ان کو دہشت گرد بولنے والے لوگ اپنے گریبان میں جھانککر دیکھیں، اب کی بار انتخاب میں ایسے لوگوں کو جواب دے دیا جائےگا۔
نئی دہلی: 2008 مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزمہ اور بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو دیش بھکت بتانے والےبیان پر سخت رویہ اپناتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ، پرگیہ اور دوسرے لوگ جو گوڈسے او رباپو کے بارے میں بیان بازی کر رہے ہیں ، وہ خراب ہے ۔ بھلے ہی پرگیہ نے معافی مانگ لی ہو ، لیکن میں دل سے ان کو کبھی معاف نہیں کرپاؤں گا۔
साध्वी प्रज्ञा ने महात्मा गांधी और नाथूराम गोडसे को लेकर जो भी बातें कही हैं, वो बातें पूरी तरह से आलोचना के लायक हैं।
सभ्य समाज में इस प्रकार की बातें नहीं चलती हैं।
उन्होंने माफी मांग ली है, लेकिन मैं अपने मन से उन्हें कभी माफ नहीं कर पाऊंगा: पीएम मोदी #DeshKaGauravModi pic.twitter.com/VJdfCiyeti
— BJP (@BJP4India) May 17, 2019
وزیر اعظم نریند رمودی نے ایک پرائیویٹ نیوزچینل کو دیے انٹرویو میں پرگیہ کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ،گاندھی اور گوڈسے کے تعلق سے یہ بیان بہت خراب ہے ، ہر طرح سے لائق نفرت ہے ، تنقید کے قابل ہے ، مہذب سماج میں ایسی باتیں نہیں کی جاتیں ، ایسے لفظ استعمال نہیں کیے جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ ، آگے سے ایسا کہنے والوں کو 100 بار سوچنا پڑے گا ، انہوں نے بھلے ہی معافی مانگ لی ہو لیکن میں ان کو دل سے کبھی معاف نہیں کرپاؤں گا۔اس سے پہلے بی جے پی صدر امت شاہ نے پرگیہ ٹھاکر کے بیان کی مذمت کی تھی ۔
विगत 2 दिनों में श्री अनंतकुमार हेगड़े, साध्वी प्रज्ञा सिंह ठाकुर और श्री नलीन कटील के जो बयान आये हैं वो उनके निजी बयान हैं, उन बयानों से भारतीय जनता पार्टी का कोई संबंध नहीं है।
— Chowkidar Amit Shah (@AmitShah) May 17, 2019
अनुशासन समिति तीनों नेताओं से जवाब मांगकर उसकी एक रिपोर्ट 10 दिन के अंदर पार्टी को दे, इस तरह की सूचना दी गयी है।
— Chowkidar Amit Shah (@AmitShah) May 17, 2019
قابل ذکر ہے کہ مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزمہ اور بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو دیش بھکت بتانے والا اپنابیان واپس لیتے ہوئے ملک سے معافی مانگ لی ہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، پرگیہ سنگھ نے اپنے بیان کے لئے معافی مانگتے ہوئے کہا،’یہ میری ذاتی رائے ہے۔ میرا ارادہ کسی کو ٹھیس پہنچانے کا نہیں تھا۔ اگر میرے بیان سے کسی کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معافی مانگتی ہوں۔ گاندھی جی نے ملک کے لئے جو کچھ کیا ہے، اس کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ میرے بیان کو میڈیا نے توڑ-مروڑکر پیش کیا۔ ‘اس سے پہلے پرگیہ نے کہا تھا، ‘میں اپنی تنظیم بی جے پی میں عقیدت رکھتی ہوں، اس کی کارکن ہوں اور پارٹی کی لائن، میری لائن ہے۔ ‘
#WATCH Pragya Thakur on 'Godse is patriot' remark: "It was my personal opinion remark. My intention was not to hurt anyone's sentiments. If I've hurt anyone I do apologise. What Gandhi Ji has done for the country cannot be forgotten. My statement has been twisted by the media." pic.twitter.com/n6Ih6of1Qd
— ANI (@ANI) May 16, 2019
مدھیہ پردیش کی دیواس لوک سبھا سیٹ پر 19 مئی کو ہونے والے انتخاب کے لئے پارٹی امیدوار مہندر سولنکی کی حمایت میں آگر مالوا میں روڈ شو کر رہی پرگیہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا، ‘ناتھو رام گوڈسے دیش بھکت تھے، دیش بھکت ہیں اور رہیںگے۔ گوڈسے کو دہشت گرد بولنے والے اپنے گریبان میں جھانککر دیکھیں۔ اب کی بار انتخاب میں ایسا بولنے والوں کو جواب دے دیا جائےگا۔ ‘حالانکہ، پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے اس بیان پر تنازعہ بڑھنے کے بعد بی جے پی نے کہا تھا کہ ان کو (پرگیہ سنگھ) کو اپنے بیان کے لئے عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔ بی جے پی ترجمان جی وی ایل نرسمہا راو نے کہا تھا، ‘بی جے پی اس بیان سے متفق نہیں ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ پارٹی ان سے وضاحت مانگےگی، ان کو اس بیان کے لئے عوامی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔ ‘
واضح ہو کہ کچھ دن پہلے ایم این ایم کے بانی اور معروف ایکٹر کمل ہاسن نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کے بارےمیں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آزاد ہندوستان کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا۔پرگیہ سال 2008 میں ہوئے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں ملزم ہیں اور فی الحال ضمانت پر ہیں۔بھوپال لوک سبھا سیٹ پرگیہ کا مقابلہ کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجئے سنگھ سے ہے۔ اس سیٹ پر 12 مئی کو ووٹنگ ہو چکی ہے اور اب وہ پارٹی کے دیگر امیدواروں کے لئے ریاست میں تشہیر کر رہی ہیں۔