آرٹی آئی کے تحت سامنے آئی جانکاری کے مطابق تقریباً2.51 کروڑ کسانوں کو کسان یوجنا کی دوسری قسط بھی نہیں ملی ہے۔
نئی دہلی: ملک کے پانچ کروڑ سے زیادہ کسانوں کو ابھی بھی مرکزی حکومت کی پی ایم کسان یوجنا کی تیسری قسط کے پیسے ملنے کا انتظار ہے۔ وزارت زراعت کے تازہ ترین اعدادوشمار سےیہ بات سامنے آئی ہے۔
چھوٹے اوراوسط کسانوں کو براہ راست تعاون دینے کے لیے شروع کی گئی اس یوجنا کے تحت سرکار انہیں 6000 روپے سالانہ کی معاشی مدد دیتی ہے۔ ایک دسمبر 2018 سے شروع ہوئی اس یوجنا کے تحت کسانوں کو ہر چار ماہ میں 2000-2000 روپے کی قسط دی جانی ہے۔
حالاں کہ آر ٹی آئی کے تحت سامنے آئی جانکاری کے مطابق تقریباً2.51 کروڑ کسانوں کو یوجنا کی دوسری قسط بھی نہیں ملی ہے۔ وہیں 5.16 کروڑ کسانوں کو ابھی تیسری قسط ملنے کا انتظار ہے۔
دسمبر2018 سے نومبر 2019 کے بیچ یوجنا کے تحت نو کروڑ سے زیادہ کسانوں نےرجسٹریشن کرایا ہے۔ اس میں سے 7.62 کروڑ یا 84 فیصد کو یوجنا کی پہلی قسط ملی ہے۔
جبکہ تقریباً6.5 کروڑ کسانوں کو دوسری قسط جاری کی گئی ہے۔ وہیں تیسری قسط کافائدہ صرف 3.85 کروڑ کسانوں کو ہی ملا ہے۔ وزارت نے کسانوں کے رجسٹریشن کی مدت کا بھی ذکر کیا ہے۔
اس کے مطابق دسمبر 2018 سے مارچ 2019 کے بیچ یوجنا کے تحت کل 4.74 کروڑ کسانوں نےرجسٹریشن کرایا۔ اس میں 4.02 کروڑ کسانوں کو پہلی قسط، 4.02 کروڑ کو دوسری قسط اور 3.85 کروڑ کسانوں کو تیسری قسط کا فائدہ ملا ہے۔
حالاں کہ آر ٹی آئی کے جواب میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ شروعات میں رجسٹرڈ تقریباً50 لاکھ کسانوں کو پہلی قسط کا، 70 لاکھ کسانوں کو دوسری قسط کا اور 90 لاکھ کسانوں کو تیسری قسط کافائدہ کیوں نہیں ملا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق مغربی بنگال اور سکم میں کوئی بھی کسان اس یوجنا کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہے اور نہ ہی وہاں پر کسی طرح کے فنڈ کا بٹوارہ ہوا ہے۔
اس کے بعد اپریل 2019 سے جولائی 2019 کے بیچ اس یوجنا کے تحت 3.08 کروڑ کسانوں کارجسٹریشن کیا گیا۔ اس میں 2.66 کروڑ کسانوں کو پہلی اور 2.47 کروڑ کسانوں کو دوسری قسط کا فائدہ ملا ہے۔
آرٹی آئی کے جواب میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ اس مدت میں رجسٹرڈ تقریباً 40 لاکھ کسانوں کو پہلی اور 61 لاکھ کسانوں کو دوسری قسط کا فائدہ کیوں نہیں ملا۔
حالاں کہ وزارت نے واضح کیا ہے کہ اس مدت میں رجسٹرڈکسان تیسری قسط پانے کے اہل نہیں ہے۔ اس مدت میں مغربی بنگال، پنجاب اور چنڈی گڑھ میں کوئی کسان رجسٹرڈ نہیں ہوا ہے۔ نہ ہی ان کو پہلی اور دوسری قسط کا کوئی فائدہ ملا ہے۔
وزارت نے بتایا کہ اگست 2019 سے نومبر 2019 کے بیچ تقریباً1.19 کروڑ کسانوں کارجسٹریشن کیا گیا۔ اس میں 73.66 لاکھ کسانوں کو پہلی قسط کی ادائیگی کی گئی۔ حالانکہ اس مدت کے لیے منظورشدہ پہلی قسط کافائدہ 45 لاکھ کسانوں کو نہیں ملنے کی کوئی جانکاری وزارت نے نہیں دی ہے۔
اس مدت میں رجسٹرڈ کسان دوسری اور تیسری قسط پانے کی اہلیت نہیں رکھتے ہیں۔ وزارت سے آر ٹی آئی میں پی ایم کسان یوجنا سے جڑے کل کسانوں کی جانکاری ریاستوں کے لحاظ سےمانگی گئی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)