‘پتنجلی نورتن الائچی سون پاپڑی’ کے بارے میں شکایتیں سامنے آنے کے بعد لیبارٹری میں اس کے سیمپل کی جانچ کرائی گئی تھی، جہاں اسے معیار کے مطابق نہیں پایا گیا۔ اس کے بعد کمپنی کے اسسٹنٹ منیجر سمیت ڈسٹری بیوٹر اور سیلر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد بابا رام دیو کو حال ہی میں ان کی کمپنیوں کی 14 مصنوعات پر عائد پابندی کے ہٹنے سے کچھ راحت ملی تھی۔ لیکن، اب پھر سے پتنجلی کے لیے نیا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔اتراکھنڈ کے پتھورا گڑھ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے سون پاپڑی کے کوالٹی ٹیسٹ میں فیل ہونے کے بعد پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے ایک اسسٹنٹ مینیجر سمیت تین لوگوں کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ ان تینوں پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، فوڈ سیفٹی انسپکٹر نے 17 اکتوبر 2019 کو پتھورا گڑھ کے بیری ناگ علاقے میں واقع لیلا دھر پاٹھک کی دکان کا دورہ کیا تھا، جہاں ‘پتنجلی نورتن الائچی سون پاپڑی’ کے حوالے سے شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔
اس سلسلے میں سیمپل اکٹھے کیے گئے اور کانہا جی ڈسٹری بیوٹر کے ساتھ ساتھ پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 18 مئی 2020 کو ردر پور کے ادھم سنگھ نگر میں اسٹیٹ فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں سیمپل کی فرانزک جانچ کی گئی۔
دسمبر 2020 میں لیبارٹری کی رپورٹ میں سون پاپڑی کے خراب کوالٹی کے ہونے کے بارے میں جانکاری ملی۔ اس کے بعد دکان کے مالک لیلا دھر پاٹھک، ڈسٹری بیوٹر اجئے جوشی اور پتنجلی کے اسسٹنٹ منیجر ابھیشیک کمار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ 2006 کی دفعہ 59 کے تحت تینوں ملزمان کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ لیلادھر پاٹھک پر 5 ہزار روپے، اجئے جوشی پر 10 ہزار روپے اور ابھیشیک کمار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
فوڈ سیفٹی آفیسر نے بتایا کہ عدالت میں پیش کیے گئے شواہد واضح طور پر مصنوعات کے ناقص معیار کو ظاہر کرتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی نے پچھلے مہینے ڈرگس اینڈ کاسمیٹک رولز، 1945 کی بار بار خلاف ورزیوں کے لیے پتنجلی آیوروید لمیٹڈ اور دیویہ فارمیسی کے 14 پروڈکٹس کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو فوری اثر سے معطل کر دیا تھا۔
جن ادویات کے مینوفیکچرنگ لائسنس معطل کیے گئے تھے ان میں ‘سوساری گولڈ’، ‘سوساری وٹی’، ‘برانچوم’، ‘سوساری پرواہی’، ‘سوساری اوالیہ’، ‘مکتا وٹی ایکسٹرا پاور’، ‘لیپیڈوم’، ‘بی پی گرٹ’، ‘مدھوگرڑ، ‘مدھوناشینی وٹی ایکسٹرا پاور’، ‘لیوامرت ایڈوانس’، ‘لیووگرٹ’، ‘آئی گرٹ گولڈ’ اور ‘پتنجلی درشٹی آئی ڈراپ’ شامل تھیں۔
تاہم، ریاست کے آیوش محکمہ نے جمعہ (17 مئی) کو مذکورہ حکم کے نفاذ پر عبوری روک لگا دی ہے۔