اس سے پہلے پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز سمیت کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی اپنااعزاز لوٹانے کی بات کہی ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پاس کیےگئے متنازعہ قوانین کے خلاف کسان گزشتہ26 نومبر سے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
پرکاش سنگھ بادل۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل نے مرکزی حکومت کےزرعی قوانین کی مخالفت میں جمعرات کو پدم وبھوشن ایوارڈ واپس کر دیا۔ بادل کو ملک کا دوسرا سب سے اعلیٰ شہری اعزاز 2015 میں دیا گیا تھا۔
شرومنی اکالی دل کے رہنما بادل نے کہا، ‘میں جو ہوں، وہ عوام کی وجہ سے ہوں ،بالخصوص عام کسانوں کی وجہ سے۔ آج جب انہوں نے اپنے وقارسے زیادہ کھویا ہے تو ایسے میں مجھے پدم وبھوشن ایوارڈ رکھنے کا کوئی جواز نہیں سمجھ آتا۔’
پارٹی نے ایک بیان میں کہا، ‘پرکاش بادل نے حکومت ہند کے ذریعےکسانوں کے ساتھ کی گئی دھوکہ دھڑی، بےرخی اور زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کے چل رہے پرامن اور جمہوری مظاہرہ پر سرکار کے رخ کی مخالفت میں پدم وبھوشن لوٹا دیا ہے۔’
بادل نے کہا کہ کسان جینے کے اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے شدید سردی میں جد وجہد کر رہے ہیں۔صدر رام ناتھ کووند کو لکھےخط میں
بادل نے کہا، ‘میں پدم وبھوشن لوٹانے کے لیے یہ خط حکومت ہند کے ذریعے کسانوں کے ساتھ غداری کی مخالفت میں اورزرعی قوانین کے خلاف چل رہے پرامن اور جمہوری مظاہرہ کے خلاف سرکار کی بےحسی اور توہین کے خلاف لکھ رہا ہوں۔’
بتا دیں کہ اس سے پہلے بادل کی پارٹی شرومنی اکالی دل ان قوانین کی مخالفت میں این ڈی اے سے الگ ہو گئی تھی اور پارٹی کی رہنما ہرسمرت کور بادل نے مرکزی وزیر کے عہدےسے استعفیٰ دے دیا تھا۔پچھلے آٹھ دنوں سے کسان دہلی کے باہری حصہ میں مظاہرہ کر رہے ہیں اور ابھی تک مرکزی حکومت کے ساتھ ان کی بات چیت بے نتیجہ رہی ہے۔
اس سے پہلے پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز کئی سابق کھلاڑیوں نے ان قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی کوچ کے دوران مظاہرین کے خلاف ‘طاقت’کے استعمال کی مخالفت میں وہ
اپنا اعزاز لوٹائیں گے۔
ان کھلاڑیوں میں پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز پہلوان کرتار سنگھ، ارجن ایوارڈ سے سرفراز کھلاڑی سجن سنگھ چیمہ اور ارجن ایوارڈ سے ہی سرفراز ہاکی کھلاڑی راج بیر کور شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں نے کہا تھا کہ پانچ دسمبر کو وہ دہلی جا ئیں گے اور راشٹرپتی بھون کے باہر اپنےاعزاز رکھیں گے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)