نیشنل فلم آرکائیوز آف انڈیا میں ہندوستانی سینما کے 106 سالوں سے زیادہ کی تاریخی فلمیں، ویڈیو کیسیٹ، ڈی وی ڈی، کتابیں، پوسٹر، تصویر، پریس کلپنگ، سلائڈس، آڈیو سی ڈی، ڈسک ریکارڈ وغیرہ شامل ہیں۔
(فوٹو: این ایف اے آئی فیس بک)
نئی دہلی: کنٹرولر اینڈآڈیٹر جنرل (کیگ) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل فلم آرکائیوز آف انڈیا (این ایف اے آئی) میں رکھی فلموں کی 31000 سے زیادہ اہم ریلیں یا کینس ضائع ہو چکی ہیں یا گم گئی ہیں۔کیگ کے تحت آنے والے آڈٹ اور بہی کھاتہ محکمے نے ایک مئی 2015 سے 30 ستمبر 2017 کے درمیان مہاراشٹر کے پونے واقع این ایف اے آئی کے ریکارڈ کی جانچ کی۔ یہ جانچ کیگ کے ڈی پی سی قانون کے تحت 3 اکتوبر 2017 سے 18 اکتوبر 2017 کے درمیان کی گئی جس میں ضائع ہو چکیں یا گم ہو چکیں ریلوں کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔
فروری 1964 میں وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت آزاد میڈیا اکائی کے طور پر نیشنل فلم آرکائیو آف انڈیا یعنی این ایف اے آئی کا قیام کیا گیا تھا۔اس کا اہم مقصد قومی سینما کی وراثت کو سنبھالنا ہے۔ این ایف اے آئی کے خزانے میں ہندوستانی سینما کے 106 سالوں سے زیادہ کی تاریخ کی فلمیں، ویڈیو کیسیٹس، ڈی وی ڈی، کتابیں، پوسٹر، تصویر، پریس کلپنگ، سلائڈس، آڈیو سی ڈی، ڈسک ریکارڈ وغیرہ شامل ہیں۔
آر ٹی آئی کے تحت ایک امید وار نے کیگ کی یہ جانچ رپورٹ حاصل کی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ17-2016 میں این ایف اے آئی کے کتب خانہ کی کتابوں کی فیزیکل ویری فیکیشن کیا گیاتھا اور ڈائریکٹر کو رپورٹ سونپی گئی تھی، لیکن کیسٹس، ڈسک ریکارڈس، آڈیو سی ڈی، پوسٹر وغیرہ کے تناظر میں ایسی کوئی تفتیش نہیں کی گئی تھی۔
این ایف اے آئی نے فلموں کی ریل، کینس، کتابوں اور پوسٹروں سمیت اپنی تقریباً تین لاکھ جائیدادوں کے لئے داخلہ، بار کوڈ لیبل تیار کرنے اور لیبل کی چھپائی کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا تھا۔آڈیٹر نے رپورٹ میں کہا ہے، ‘ این ایف اے آئی کے فلم محصول رجسٹر / سالانہ رپورٹ 17-2016 کے مطابق دستیاب 132000 فلم ریل / کین کے مقابلے، ٹھیکے دار کے ذریعے پیش بلوں اور ادائیگی سے پتا چلا کہ ٹھیکے دار نے صرف 100377 ریلوں کے ڈبے پر بار کوڈ چپکائے تھے، اس سے اشارہ ملتا ہے کہ 31263 سے زیادہ ریلیں / ڈبے یا تو گم ہو گئے یا پھر ضائع ہو گئے۔ ‘
اس کو لےکر این ایف اے آئی کی طرف سے کہا گیا، ‘ ٹھیکے دار صرف 100377 فلم کین پر ہی بار کوڈ پیسٹ کر پایا کیونکہ اس کو اسی کی ادائیگی کی گئی تھی۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ باقی کی 31263 فلم ریلیں گم ہو گئیں یا ضائع ہو گئیں۔ ‘حالانکہ، کیگ کے آڈیٹر کو یہ جواب اطمینان بخش نہیں لگے۔
آڈیٹرر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے، ‘ جواب اطمینان بخش نہیں ہے کیونکہ یا تو ٹھیکے دار نے این ایف اے آئی میں موجود تمام فلم ریلوں کی پہچان نہیں کی یا تمام فلم ریلوں اور کتابوں کے تناظر میں کوئی Assessment management system پہلے سے موجود تھا۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)