جمعہ کو مسلم فریقوں کے پانچ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ، اعجاز مقبول ، شکیل احمد سید ، ایم آر شمشاد ، ارشاد احمد اور فضیل احمد ایوبی کی طرف سے داخل ایک حلف نامے میں زمین پر دعویٰ چھوڑنے کی پیشکش سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے۔
نئی دہلی: ایودھیا-بابری مسجد معاملے میں سنی وقف بورڈ کے ایک وکیل شاہد رضوی کے علاوہ تمام فریقوں کے وکیلوں نےصلح اور زمین پر دعویٰ چھوڑنے سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے۔غور طلب ہے کہ بدھ کو سنی وقف بورڈ کے ایک وکیل شاہد رضوی نے کہا تھا کہ ،اگر کچھ شرائط مان لیے جاتے ہیں تو وقف بورڈ متنازعہ زمین پراپنا دعویٰ چھوڑنے کے لیے تیار ہے۔
جمعہ کو مسلم فریقوں کے پانچ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ، اعجاز مقبول ، شکیل احمد سید ، ایم آر شمشاد ، ارشاد احمد اور فضیل احمد ایوبی کی طرف سے داخل ایک حلف نامے میں زمین پر دعویٰ چھوڑنے کی پیشکش سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے۔
ایودھیا معاملے کی شنوائی کے آخری دن ایسی کئی خبریں آئی تھیں کہ مسلم فریقوں نے صلح نامہ داخل کر کے اپنا دعویٰ چھوڑ دیا ہے ۔ سنی وقف بورڈ کے ایک وکیل شاہد رضوی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا تھا کہ معاملے میں سمجھوتہ ہو چکا ہے۔
شاہد رضوی نے
این ڈی ٹی وی کو جمعرات کو بتایا تھاکہ ،ہم نے ثالثی پینل کو اپنے خیالات سے واقف کرادیا ہے، ہیں لیکن ہم عدالت میں پیش کئے گئے ثالثی منصوبے کی تفصیل نہیں بتا سکتے ہیں۔ یہ مثبت ہے اور سبھی لوگ، ہندو اور مسلمان خوش ہوں گے۔یہ پوچھنے پر کہ کیا دونوں فریق سمجھوتے سے خوش ہوں گے، رضوی نے کہا،یہ ہندو اور مسلم دونوں کے لیے ایک جیت کی صورت ہے۔
پانچوں وکیلوں نے اپنے حلف نامے میں الزام لگایا ہے کہ ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ خبر یا تو ثالثی کمیٹی یا نرموہی اکھاڑہ کے ذریعے لیک کی گئی ہوگی ۔
ان وکیلوں کا حلف نامہ یہاں پڑھا جاسکتا ہے